جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کا کہنا ہے کہ حکومت نے 15 اکتوبر کے بعد جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں تیز رفتار انٹرنیٹ (4G) خدمات کی بحالی کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم ابھی تک زمینی سطح پر اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
سول سوسائٹی فورم کے مطابق مسلسل تیز رفتار انٹرنیٹ کی محرومی کے سبب وادی کشمیر میں تعلیمی اور تجارتی شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'انتظامیہ کی جانب سے آزمائشی بنیادوں پر رواں برس گاندربل اور ادھمپور اضلاع میں 4 جی انٹرنیٹ خدمات کو بحال کیا گیا تھا جبکہ باقی ماندہ اضلاع میں بھی تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا وعدہ کیا گیا تھا۔'
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'تیز رفتار انٹرنیٹ کی محرومی کے سبب لوگوں کو تعلیم، تجارت اور معلومات تک رسائی میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔'
سول سوسائٹی فورم کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب سبھی تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کا سلسلہ منقطع ہے اور طلبا سست رفتار 2 جی انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن کلاسز میں شریک ہو رہے ہیں جو نہ صرف طلبا بلکہ والدین کے لیے بھی باعث پریشانی بنا ہوا ہے۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ وادی کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔