ETV Bharat / state

Trading Of Pakistan MBBS Seats: حریت کانفرنس کے رہنما سمیت سات دیگر کے خلاف فرد جرم عائد

author img

By

Published : May 10, 2022, 10:51 PM IST

سرینگر کی ایک خصوصی عدالت نے حریت کانفرنس کے ایک رہنما Charges Framed Against Hurriyat Leader اور سات دیگر کے خلاف جموں و کشمیر کے طلباء کو پاکستان میں ایم بی بی ایس کی سیٹ کی 'فروخت' اور عسکریت پسندی کی مالی معاونت کے لیے رقم استعمال کرنے سے متعلق ایک معاملے میں الزامات طے کیے ہیں۔ Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

این آئی اے ایکٹ کے تحت خصوصی جج منجیت سنگھ منہاس کی عدالت نے سالویشن موومنٹ کے چیئرمین محمد اکبر بٹ عرف ظفر اکبر بٹ کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 13، 17، 18 اور 40 کے تحت جرائم کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔ Trading Of Pakistan MBBS Seats

معاملے کے دیگر ملزمان جن کے خلاف عدالت نے فرد جرم عائد کی ہے، ان میں فاطمہ شاہ، الطاف احمد بٹ (اس وقت پاکستان میں)، قاضی یاسر، محمد عبداللہ شاہ، سبزار احمد شیخ، منظور احمد شاہ اور محمد اقبال میر شامل ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ "یہ معاملہ 27 جولائی 2020 کو جموں و کشمیر پولیس کی کاؤنٹر انسرجنسی کشمیر کی طرف سے درج کیا گیا تھا، جسے اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ معاملہ ایسے بےایمان افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے جو کچھ تعلیمی کنسلٹنسیوں کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر کے رہائشییوں کو بھارت، پاکستان کے مختلف کالجوں، اداروں اور یونیورسٹیوں میں ایم بی بی ایس اور دیگر پیشہ ورانہ کورسز میں داخلہ کرواتے تھے۔" Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ایس آئی اے نے گزشتہ سال دسمبر میں اس معاملے میں حریت رہنما سمیت نو افراد کے خلاف اپنی پہلی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ طلباء کے والدین سے اس طرح کے داخلوں کے بدلے بھاری رقم وصول کی گئی تھی، اور اس رقم کو جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کی حمایت میں لگائی گئی تھی۔ تفتیش کے دوران، عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد ایس آئی اے کے اہلکاروں کے ذریعہ ملزمین کے گھروں اور دیگر مقامات پر تلاشی لی گئی۔ تلاشی کے دوران برآمد کیے گئے دستاویزات اور دیگر مواد کا تجزیہ کیا گیا اور معلوم ہوا کہ ملزمان کے اکاؤنٹس میں پاکستان میں ایم بی بی ایس سمیت مختلف ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز میں داخلے کے لیے رقم جمع کروائی گئی تھی۔" Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

افسران کا کہنا ہے کہ "تحقیقات کے دوران پائے جانے والے ٹھوس شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ حاصل کی گئی رقم عسکریت پسندوں اور اوور گراؤنڈ ورکرز کو غیر قانونی اور عسکری سرگرمیوں کے لیے منتقل کی گئی۔" اُن کا مزید کہنا تھا کہ "گواہوں کے بیانات اور اکٹھے کیے گئے دیگر شواہد کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان میں ایم بی بی ایس اور دیگر پروفیشنل کورسز میں داخلہ ترجیحی طور پر ان طلبہ کو دیا گیا جو ہلاک عسکریت پسندو کے قریبی رشتہ دار تھے اور وہ بھی حریت کے ارکان کی سفارشات پر۔ یہ حریت رہنماؤں کی سفارشات پر تھا کہ پاکستان میں حکام نے ہلاک عسکریت پسندو کے قریبی رشتہ داروں کو حوصلے بلند کرنے اور وادی میں عسکریت کے برتن کو ابلتے رہنے اور عسکریت پسندی کے گروہ میں نئی روح پھونکنے کے لیے معاوضے کے طور پر پروفیشنل کالجوں میں داخلہ فراہم کیا۔" Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

یہ بھی پڑھیں: Sale of MBBS Seats in Pakistan : حریت رہنما سمیت 9 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل

واضح رہے کہ گزشتہ مہینے، نیشنل میڈیکل کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا کہ پاکستان سے حاصل کی گئی ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس یا اس کے مساوی کوئی اور میڈیکل ڈگری کو بھارت میں تسلیم نہیں کیا جائے گا، اور بھارتی طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ طبی تعلیم کے حصول کے لیے اس ملک کا سفر نہ کریں۔ Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

این آئی اے ایکٹ کے تحت خصوصی جج منجیت سنگھ منہاس کی عدالت نے سالویشن موومنٹ کے چیئرمین محمد اکبر بٹ عرف ظفر اکبر بٹ کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 13، 17، 18 اور 40 کے تحت جرائم کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔ Trading Of Pakistan MBBS Seats

معاملے کے دیگر ملزمان جن کے خلاف عدالت نے فرد جرم عائد کی ہے، ان میں فاطمہ شاہ، الطاف احمد بٹ (اس وقت پاکستان میں)، قاضی یاسر، محمد عبداللہ شاہ، سبزار احمد شیخ، منظور احمد شاہ اور محمد اقبال میر شامل ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ "یہ معاملہ 27 جولائی 2020 کو جموں و کشمیر پولیس کی کاؤنٹر انسرجنسی کشمیر کی طرف سے درج کیا گیا تھا، جسے اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ معاملہ ایسے بےایمان افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے جو کچھ تعلیمی کنسلٹنسیوں کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر کے رہائشییوں کو بھارت، پاکستان کے مختلف کالجوں، اداروں اور یونیورسٹیوں میں ایم بی بی ایس اور دیگر پیشہ ورانہ کورسز میں داخلہ کرواتے تھے۔" Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ایس آئی اے نے گزشتہ سال دسمبر میں اس معاملے میں حریت رہنما سمیت نو افراد کے خلاف اپنی پہلی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ طلباء کے والدین سے اس طرح کے داخلوں کے بدلے بھاری رقم وصول کی گئی تھی، اور اس رقم کو جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کی حمایت میں لگائی گئی تھی۔ تفتیش کے دوران، عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد ایس آئی اے کے اہلکاروں کے ذریعہ ملزمین کے گھروں اور دیگر مقامات پر تلاشی لی گئی۔ تلاشی کے دوران برآمد کیے گئے دستاویزات اور دیگر مواد کا تجزیہ کیا گیا اور معلوم ہوا کہ ملزمان کے اکاؤنٹس میں پاکستان میں ایم بی بی ایس سمیت مختلف ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز میں داخلے کے لیے رقم جمع کروائی گئی تھی۔" Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

افسران کا کہنا ہے کہ "تحقیقات کے دوران پائے جانے والے ٹھوس شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ حاصل کی گئی رقم عسکریت پسندوں اور اوور گراؤنڈ ورکرز کو غیر قانونی اور عسکری سرگرمیوں کے لیے منتقل کی گئی۔" اُن کا مزید کہنا تھا کہ "گواہوں کے بیانات اور اکٹھے کیے گئے دیگر شواہد کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان میں ایم بی بی ایس اور دیگر پروفیشنل کورسز میں داخلہ ترجیحی طور پر ان طلبہ کو دیا گیا جو ہلاک عسکریت پسندو کے قریبی رشتہ دار تھے اور وہ بھی حریت کے ارکان کی سفارشات پر۔ یہ حریت رہنماؤں کی سفارشات پر تھا کہ پاکستان میں حکام نے ہلاک عسکریت پسندو کے قریبی رشتہ داروں کو حوصلے بلند کرنے اور وادی میں عسکریت کے برتن کو ابلتے رہنے اور عسکریت پسندی کے گروہ میں نئی روح پھونکنے کے لیے معاوضے کے طور پر پروفیشنل کالجوں میں داخلہ فراہم کیا۔" Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

یہ بھی پڑھیں: Sale of MBBS Seats in Pakistan : حریت رہنما سمیت 9 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل

واضح رہے کہ گزشتہ مہینے، نیشنل میڈیکل کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا کہ پاکستان سے حاصل کی گئی ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس یا اس کے مساوی کوئی اور میڈیکل ڈگری کو بھارت میں تسلیم نہیں کیا جائے گا، اور بھارتی طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ طبی تعلیم کے حصول کے لیے اس ملک کا سفر نہ کریں۔ Selling Pakistan MBBS Seats in J&K

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.