ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر سے سی آر پی ایف کی 20 کمپنیاں آسام مزید بھجیں جائیں گے اور ان کی منتقلی کے لیے خصوصی ٹرین شروع کر دی گئی ہے۔
وزارات داخلہ نے منی پور میں آپریشنل گراؤنڈ پر سی آر پی ایف کی سات کمپنیوں کو شامل کرنے کے حکم کو منسوخ کردیا ہے اور آسام میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ان کمپنیوں کو دام پور روانہ کیا جائے گا۔
مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت عمومی بِل کے خلاف آسام میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں جس کے پیش نظر مزید سکیورٹی فورسز کو آسام روانہ کیا جا رہا ہے۔
بل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر شمال مشرقی ریلوے نے بدھ کو کئی ٹرینوں کو منسوخ کردیا۔ ریلوے حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ درجن کے قریب ٹرینوں کو یا تو رد کردیا گیا ہے یا ٹرین کو ری شیڈیول کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کو منسوخ کر کے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا، اس فیصلے کے بعد جموں و کشمیر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سی آر پی ایف کو تعنیات کیا گیا تھا،
وزارت داخلہ نے پارلیمنٹ میں کہا، اس عرصے کے دوران امن وامان سے متعلقہ واقعات میں 197 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران، عسکری سرگرمیوں کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 3 اہلکار اور 17 عام شہری ہلاک ہو گئے، جبکہ 129 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
وزارات داخلہ نے دعویٰ کیا کہ وادی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے 5 اگست سے پولیس کی کاروائی میں کسی عام شہری کی ہلاکت نہیں ہوئی۔