سرینگر: ایک غیر سرکاری ادارے "کلائڈسکوپ "نے وادیٔ کشمیر میں متوسط گھرانہ سے تعلق رکھنے والے طلباء کی کیریئر کونسلنگ کرنے کا بھیڑا اٹھایا ہے۔ یہ بچوں کا مستقبل سنوارنے کی خاطر نہ صرف دسویں سے لے کر بارہویں جماعت کے طلباء بلکہ نچلی کلاسز کے طلباء کی بھی کونسلنگ انجام دیتے ہیں۔ تاکہ آگے جاکر طلباء بہتر اور باعزت طریقہ سے روزگار کما سکیں۔ "کلائڈ سکوپ" کس طرح طلباء کی کونسلنگ کرتا ہے، اب تک کتنے بچوں کو فائدہ ہوا ہے اور آنے والے وقت میں یہ کیا منصوبے رکھتے ہیں۔ اس سب پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے غیر سرکاری ادارے "کلائڈسکوپ " کی بانی شردھا شرما سے خصوصی گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ یہاں زیادہ تر والدین میں یہ رجحان پایا جاتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو لازمی طور پر ڈاکٹر، انجینئر یا آئی ایس افسر بنانے کی خواہش رکھتے ہیں یہ جانے بغیر کہ ان کا بچہ یہ سب کرسکتا اور بچہ میں مذکورہ شعبہ جات میں آگے جانے کی دلچسپی ہے یا نہیں۔ وہیں بچے بھی کسی کو سن کر یا کسی کو دیکھ کر شعبہ کا انتخاب کرتے ہیں۔ ایسے میں پھر نتیجہ نکلتا ہے کہ غیر اطمینان صورت حال رہتی ہے۔ اس صورتحال سے بچنے اور طلباء کو اپنی دلچسپی کے مطابق شعبہ چننے اور آگے جاکے بہتر طور روزگار کمانے پر کلائڈسکوپ توجہ مرکوز کیا ہوا۔
بچوں کی تعلیم اور کیریئر پر کام کرنے والا یہ ادارہ بچوں کی دلچسپی اور خواہش کے مطابق شعبہ کے انتخاب سے متعلق رہنمائی کرتا ہے۔ تاکہ وہ نہ صرف اپنے خوابوں کو پورا کرسکیں بلکہ انہیں مستبقل میں روزگار بھی بہ آسانی حاصل ہوسکے۔ بات چیت کے دوران شردھا شرما نے کہا کہ کونسلنگ طالب علم کے لیے تعلیمی سفر کے دوران یہ بہت ضروری ہے۔مثال کے طور پر ہم کون سے مضامین منتخب کریں۔ ہمارا رجحان کیا ہے۔ کن مضامین میں مارکیٹ کی ڈیمانڈ ہے۔ منتخب شدہ مضامین میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد ہمارے سامنے کس فیلڈ کے راستے کھلے ہیں۔ ان سب سوالوں کے جواب اور معلومات کسی بھی طالب علم کی زندگی میں بہت اہم ہیں۔ یہی سب سوالات کیریئر کونسلنگ کے زمرے میں آتے ہیں جس کے لیے کلائڈسکوپ کام کررہا ہے۔
شردھا شرما نے کہا کہ ہم وادیٔ کشمیر کے دور دراز علاقوں کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم ان غریب گھرانوں کے بچوں پر زیادہ توجہ مرکوز کررہے ہیں۔ جنہیں مستقبل میں آگے جانے کے لیے بہتر رہنمائی مل نہیں پاتی ہے۔ جس کے نیتجے میں وہ نہ صرف بہتر طور روزگار کما پاتے ہیں اور نہ ہی مستقبل میں آگے بڑھ پاتے ہیں۔ شردھا شرما نے بات چیت کے دوران کہا کہ ادارے کے ساتھ کئی ایسے لوگ جڑے ہیں جو کہ اس وقت اپنے اپنے پیشہ میں بڑے عہدوں پر فائز ہیں اور وہ بچوں کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں کونسلنگ کے ساتھ ساتھ تربیت بھی فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ" کلائڈسکوپ" نے اپنے پہلے مرحلے کے تحت بانڈی پورہ ضلع سے اپنے کام کی شروعات کی ہے اور آنے والے وقت میں ہم وادیٔ کشمیر کے دیگر علاقوں کے ان غریب یا متوسط بچوں تک اس کام کو پہنچانے کی کوشش کریں گے، جو کہ بہتر رہنمائی میسر نہ ہونے کی وجہ سے اپنے مستقبل کو ایک بہتر سمت نہیں دے پارہے ہیں۔