ETV Bharat / state

کیا کشمیر میں شمسی توانائی سے بجلی بحران سے نجات مل سکتی ہے؟ - کشمیر سولر پاور الیکٹریسٹی

Can solar power prevent electricity crisis in Kashmir جموں و کشمیر انتظامیہ لوگوں کو سولر پینل نصب کرنے پر زور دے رہی ہے اور اس کے لیے حکومت کی جانب سے سبسڈی بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

کیا کشمیر میں شمسی توانائی سے بجلی بحران سے نجات مل سکتی ہے؟
کیا کشمیر میں شمسی توانائی سے بجلی بحران سے نجات مل سکتی ہے؟
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 18, 2023, 7:37 PM IST

کیا کشمیر میں شمسی توانائی سے بجلی بحران سے نجات مل سکتی ہے؟

سرینگر (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں سرما کے دوران عموماً بجلی بحران رہتا ہے، جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگ شکایت کر رہے ہیں کہ بجلی شیڈول کے مطابق بھی دستیاب نہیں رہتی ہے۔ مشتاق احمد نامی ایک مقامی شہری نے بتایا کہ کشمیر میں محکمہ بجلی کی جانب سے ہی شیڈول مرتب کیا جاتا ہے تاہم شیڈول کے مطابق بجلی فراہم نہیں کی جاتی، انکا کہنا ہے کہ ’’سرما میں بجلی بحران یہاں کی روایت بن گئی ہے۔‘‘

بجلی کی قلت کے بیچ انتظامیہ عوام کو سولر پینل نصب کرنے پر زور دے رہی ہے، تاکہ لوگ گھروں میں ہی شمسی توانائی سے بجلی پیدا کر سکیں۔ انتظامیہ نے رعایت پر روف ٹاپ سولر پینل اسکیم کا آغاز کیا ہے جس کی جانب لوگ راغب ہو رہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت صارفین کو حکومت سبسڈی پر سولر روف ٹاپ فراہم کرتی ہے جسے عمارتوں کے چھت پر نصب کیا جاتا ہے۔

کمشنر سیکریٹری، سائنس اینڈ ٹیکنالجی، سوربھ بھگت نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سولر روف ٹاپ اسکیم سے لوگوں کو استفادہ ہونا چاہئے کیونکہ سرکار اس میں سبسڈی فراہم کرتی ہے، اور سولر روف ٹاپ نصب کرنے سے صارفین کو بجلی فیس میں کافی بچت ہوگی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں بجلی کی نایابی سے نجات پانے کے لئے سولر انرجی ہی ایک راستہ ہے، کیونکہ پن بجلی پروجیکٹس کو تعمیر کرنے میں کافی رقم درکار ہے۔ اور سرما میں پن بجلی کی پیداوار میں بھی کافی گراوٹ آ رہی ہے۔

سابق چیف انجینئر، محکمہ بجلی، بشیر احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر سولر روف ٹاپ کے لئے ایک موزوں جگہ ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ لوگوں کو اپنے مکان سولر توانائی کو ذہن میں رکھتے ہوئے تعمیر کرنے چاہئے۔ سولر پینلز کے ذریعے گھروں میں بجلی پیدا کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے بجلی دستیاب ہونی چاہیے اور گھر میں بجلی میٹر نصب ہونا چاہئے تاکہ اضافی بجلی پاور گرڈ میں محفوظ رہ سکے۔ تاہم کشمیر میں ابھی انتظامیہ چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرنے سے کافی دور ہے۔

مزید پڑھیں: سردی کی شدت سے کشمیر کی پِن بجلی میں شدید گراوٹ

جموں کشمیر انتظامیہ نے وژن 2024 کے مطابق یونین ٹریٹری میں 1500 میگاواٹ سولر پاور پیدا کرنے کے لئے ڈھانچہ تعمیر کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس صورتحال میں سولر پاور کو بجلی کا متبادل بننے میں کافی وقت لگ سکتا ہے اور تب تک کشمیر کے لوگوں کو چوبیس گھنٹے بجلی دستیاب ہونا ایک خواب ہی ہے۔

کیا کشمیر میں شمسی توانائی سے بجلی بحران سے نجات مل سکتی ہے؟

سرینگر (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں سرما کے دوران عموماً بجلی بحران رہتا ہے، جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگ شکایت کر رہے ہیں کہ بجلی شیڈول کے مطابق بھی دستیاب نہیں رہتی ہے۔ مشتاق احمد نامی ایک مقامی شہری نے بتایا کہ کشمیر میں محکمہ بجلی کی جانب سے ہی شیڈول مرتب کیا جاتا ہے تاہم شیڈول کے مطابق بجلی فراہم نہیں کی جاتی، انکا کہنا ہے کہ ’’سرما میں بجلی بحران یہاں کی روایت بن گئی ہے۔‘‘

بجلی کی قلت کے بیچ انتظامیہ عوام کو سولر پینل نصب کرنے پر زور دے رہی ہے، تاکہ لوگ گھروں میں ہی شمسی توانائی سے بجلی پیدا کر سکیں۔ انتظامیہ نے رعایت پر روف ٹاپ سولر پینل اسکیم کا آغاز کیا ہے جس کی جانب لوگ راغب ہو رہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت صارفین کو حکومت سبسڈی پر سولر روف ٹاپ فراہم کرتی ہے جسے عمارتوں کے چھت پر نصب کیا جاتا ہے۔

کمشنر سیکریٹری، سائنس اینڈ ٹیکنالجی، سوربھ بھگت نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سولر روف ٹاپ اسکیم سے لوگوں کو استفادہ ہونا چاہئے کیونکہ سرکار اس میں سبسڈی فراہم کرتی ہے، اور سولر روف ٹاپ نصب کرنے سے صارفین کو بجلی فیس میں کافی بچت ہوگی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں بجلی کی نایابی سے نجات پانے کے لئے سولر انرجی ہی ایک راستہ ہے، کیونکہ پن بجلی پروجیکٹس کو تعمیر کرنے میں کافی رقم درکار ہے۔ اور سرما میں پن بجلی کی پیداوار میں بھی کافی گراوٹ آ رہی ہے۔

سابق چیف انجینئر، محکمہ بجلی، بشیر احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر سولر روف ٹاپ کے لئے ایک موزوں جگہ ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ لوگوں کو اپنے مکان سولر توانائی کو ذہن میں رکھتے ہوئے تعمیر کرنے چاہئے۔ سولر پینلز کے ذریعے گھروں میں بجلی پیدا کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے بجلی دستیاب ہونی چاہیے اور گھر میں بجلی میٹر نصب ہونا چاہئے تاکہ اضافی بجلی پاور گرڈ میں محفوظ رہ سکے۔ تاہم کشمیر میں ابھی انتظامیہ چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرنے سے کافی دور ہے۔

مزید پڑھیں: سردی کی شدت سے کشمیر کی پِن بجلی میں شدید گراوٹ

جموں کشمیر انتظامیہ نے وژن 2024 کے مطابق یونین ٹریٹری میں 1500 میگاواٹ سولر پاور پیدا کرنے کے لئے ڈھانچہ تعمیر کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس صورتحال میں سولر پاور کو بجلی کا متبادل بننے میں کافی وقت لگ سکتا ہے اور تب تک کشمیر کے لوگوں کو چوبیس گھنٹے بجلی دستیاب ہونا ایک خواب ہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.