سرینگر: کمپٹرولر اور آڈیٹرل جنرل یعنی سی اے جی نے سرینگر میں براڈوے ہوٹل کو کرایہ پر لے کر 5.28 کروڑ روپے کی فضول خرچ کرنے پر جموں وکشمیر کے بینک کی کھنچائی کی ہے، جو کہ بینک کے کاموں کے لیے بالکل استعمال نہیں کیا گیا۔ پارلیمان میں پیش کیے گئے رپورٹ میں سی اے جی نے کہا کہ بینک ایم ایس براڈوے انٹرپرائزز پرائیوٹ لمیٹڈ فرم کے ساتھ دسمبر 2017 اور مارچ 2019 میں ہائی نیٹ ورتھ انڈیویجول برانچ اور اس کے بین الاقوامی بینکنگ ڈویژن کھولنے اور رہائش کے لیے ماہانہ کرایہ 150 روپے فی مربع فٹ پر ہوٹل براڈوے کی خدمات حاصل کرنے کے لیے لیز کا معاہدہ کیا تھا۔
جموں و کشمیر بینک نے اپنے انٹرنشینل بیکنگ ڈویثرن آئی بی ڈی کوائیرکار گو کمپلیکس سرینگر کے موجودہ احاطے میں جگہ کی رکاوٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے رہائش کے لیے جگہ کرائے پر لی۔ بینک نے فروری 2019 میں کرایہ پر لیے گئے احاطے کی ترقی کے لیے دو کروڑ روپے لاگت سے ورک آرڈز بھی دیا ہے۔ سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق بینک نے جنوری 2020 میں کئی وجوہات کے بنا پر احاطے کو ڈی ہائر کرنے کا فیصلہ کیا۔رپورٹ کے مطابق جب تک بینک نے جون 2020 احاطے کو ہٹا دیا، بیینک نے کرایہ کے طور پر 3.78 کروڑ روپے اور احاطے کی ترقی پر2.43 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔2.43 کروڑ روپے میں سے 1.47 کروڑ روپے کی رقم سول انٹیرئیر ،فرنیچر پر خرچ کی گئی جنہیں یا تو ختم نہیں کیا جا سکا یا انہیں کافی بڑے نقصانات کے ساتھ ختم کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: JK Bank Karz Mukti Scheme: جے کے بینک کی "قرض مکتی" اسکیم قرضہ داروں کے لیے راحت دینے کی پہل