گوہر گیلانی پر دو روز قبل جموں کشمیر پولیس کی جانب سے ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اپنی عرضی میں گیلانی نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے مقدمہ کو خارج کرنے کی درخواست کی ہے۔
گیلانی کا کہنا ہے کہ " جموں و کشمیر پولیس کا سائبر سیل صرف انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے تحت کارروائی کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے دائرہ اختیار میں اور کچھ نہیں ہے۔ میرے خلاف درج کیے گئے مقدمے میں آئی ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی جیسا کچھ نہیں ہے۔ یہ صرف پولیس کی جانب سے قانون کا غلط استعمال ہے اس لیے اسے خارج کیا جانا چاہئے۔"
اپنی عرضی میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ" سماجی رابطہ کی ویب سائٹوں پر اپنی رائے رکھنا چاہے وہ سیاسی ہو یا نہ ہو غیر قانونی بھی نہیں ہے۔''
واضح رہے کہ دو روز قبل پولیس نے گوہر گیلانی کو یو اے پی اے کے سیکشن 13 اور انڈین پینل کوڈ کے سیکشن 505 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
ان کے علاوہ کشمیر کی ایک خاتون فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرہ کے خلاف بھی ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔