سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں اتوار کے روز بی جے پی کشمیر یونٹ کی طرف سے یوم آزادی کی آمد کے سلسلے میں ایک موٹر سائیکل ترنگا ریلی کا انعقاد کیا گیا ۔ ریلی میں بی جے پی کارکنان نے ہاتھوں میں ترنگا لیے ہوئے تھے،جبکہ ریلی کی قیادت بی جے پی قومی جنرل سیکرٹری تُرون چوگ نے کی۔یہ موٹر سائیکل ریلی بی جے پی پارٹی ہیڈ کوارٹر جواہرنگر سرینگر سے نکالی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی جنرل سیکریٹری نے محبوبہ مفتی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محبوبہ مفتی کیہ رہی تھی کہ جموں و کشمیر میں ترنگا اٹھنے کے لیے کوئی نہیں ہوگا لیکن آج دیکھنے جموں و کشمیر کے لوگ ترنگا اٹھا کے اس جھنڈے کی قدر کر رہے ہے۔ انہوں نے محبوبہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ "منفی سیاست" میں ہمیشہ ملوث رہی ہے۔ ترون چک نے کہا کہ جموں وکشمیر میں تینوں خاندانوں( مفتی ، عبداللہ، نہرو) نے ہمیشہ ماحول کو خراب کرنے کے لیے منفی سیاست کی ہے۔
پاکستان سے بات چیت کے سوال کے جواب میں ترون چگ نے کہا کہ بھارت اور جموں و کشمیر کی سلامتی کسی کے رحم و کرم پر نہیں ہے۔کشمیر میں پُرامن حالات پاکستان کے رحم و کرم پر نہیں ہے۔ کشمیر کے لوگ ترقی کے ساتھ ہیں اور وہ اب ان سازشوں کا شکار نہیں ہوں گےجن سے یہاں حالات خراب ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت صرف بھارتی شہریوں سے ہوگی۔ فاروق عبداللہ بار بار اپنے خوابوں میں پاکستان کیوں دیکھتے ہیں؟ وہ چین کا گانا کیوں گاتا ہے؟‘‘
مزید پڑھیں:
- ترنگا ریلی پر محبوبہ مفتی اور بی جے پی کے مابین سیاسی جنگ
- ترنگا ریلی میں لوگوں کی بھاری شرکت ترنگا اٹھانے والا کوئی نہیں رہے گا کا دعویٰ کرنے والوں کو جواب
- دونوں ممالک کو مل کر مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہیے، فاروق عبد اللہ
بتادیں کہ نیشنل کانفرنس نے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں باڈر سیاحت کو فروغ دینا یا جموں و کشمیر میں ریلیاں نکالنا صرف ایک "تماشا" ہے۔ انہوں نے کہا خطہ میں امن تب ہی ممکن رہے گا جب بھارت اور پاکستان مسئلہ کشمیر پر ایمانداری کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے۔