ETV Bharat / state

ANC On Article 370 Abrogation بی جے پی جشن نہیں اب دفعہ 370 پر ماتم منائیں، مظفر شاہ

سپریم کورٹ میں جاری دفعہ 370 کی سماعت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عوامی نیشنل کانفرنس کئ نائب صدر مظفر شاہ نے کہا کہ معروف قانون دان کپل سبل نے دفعہ370 کے حق میں جو دلائل عدالت عظمیٰ میں پیش کیے،اس سے بہترین پلیٹ فارم تیار ہوگیا ہے اور دیگر درخواست دہندگان کے وکلاء اب اس بہترین آغاز کا معقول فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے دلائل پیش کریں گے۔

مظفر شاہ
مظفر شاہ
author img

By

Published : Aug 7, 2023, 8:14 PM IST

سرینگر: عوامی نیشنل کانفرنس کے سینیئر نائب صدر مظفر شاہ نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ بھاجپا اس وقت دفعہ370 اور 35 اے کی تنسیخ کا جشن منا رہا ہے،جس وقت اس فیصلے کی سماعت سپریم کورٹ میں ہو رہی ہے۔سرینگر میں پارٹی ہیڈکواٹر پر پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مظفر شاہ نے کہا بی جے پی کو جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے بلکہ انہیں ماتم منانا چاہیے،کیونکہ اس فیصلے کی سماعت عدالت عظمیٰ میں ہو رہی ہے۔

مظفر شاہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں دفعہ370 کو نہیں ہٹایا گیا بلکہ ان کی نظر میں اس کو غیر فعال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کے لوگ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کیلئے کمر بستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجونوں کو نوکریوں کا لالچ دیں کر 5 اگست کو سائیکل میرتھن اور دیگر جگہوں پر جمع کیا گیا،اور اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بھاجپا کی نا ہی کوئی ساخت ہے اور نا ہی اس کے فیصلے کے ساتھ لوگ ہے۔ شاہ نے کہا کہ بھاجپا نوجوانوں کو کورپشن میں مبتلا کر رہا ہے۔ناچ نغمہ کرنے والوں کو بھی اس بات کا احساس ہوچکا ہے کہ انہوں نے لوگوں کیلئے کچھ نہیں کیا۔

سپریم کورٹ میں جاری دفعہ370کی سماعت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معروف قانون دان کپل سبل نے دفعہ370 کے حق میں جو دلائل عدالت عظمیٰ میں پیش کئے ،اس سے بہترین پلیٹ فارم تیار ہوگیا ہے اور دیگر درخواست دہندگان کے وکلاء اب اس بہترین آغاز کا معقول فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے دلائل پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو چلینج کرنے والی درخواستوں پر سماعت سے لوگوں کو اس بات کی امید پیدا ہوگئی ہے کہ دفعہ370 وقار اور عزت کے ساتھ بحال کیا جائے گا۔

مظفر شاہ نے کسی بھی جماعت یا لیڈر کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ لوگ دفعہ 370 کے ساتھ کھڑے ہونے پر اپنے موقف کی کھل کر وضاحت نہیں کرتے،کیونکہ اگر دفعہ370 بحال ہوا تو وہ لوگوں کے سامنے یہ لیکر آئیں گے کہ وہ دفعہ370 کی بحالی کے ساتھ تھے اور اگر خدا نخواستہ ایسا نہیں ہوا تو وہ کہے گے کہ انہوں نے پہلے ہی کہا تھا کہ 70برسوں سے یہ جماعتیں لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے اور ان کا وقت جائع کر رہی ہے۔

شاہ نے کہا کہ دفعہ370کی تنسیخ کو چلینج کرنے والے عرضی دہندگان چٹان کی طرح اپنے موقف پر قائم ہے اور انہیں امید بھی ہیں کہ سپریم کورٹ میں جموں کشمیر کے لوگوں کو انصاف ملے گا اور وہ فیصلہ سامنے آئے گا جس سے جموں کشمیر کے لوگوں مطمئن ہونگے۔انہوں نے کہا کہ جموں اور لداخ کے لوگ بھی دفعہ370 کی اہمیت کو جانتے ہیں اور وہ اس کی بحالی کا کھل کر حمایت کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:



پریس کانفرنس میں شیبان عشائی نے 5 اگست کو اپوزیشن لیڈروں اور کارکنوں کو نظر بند رکھنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھاجپا کو جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تنسیخ پر جشن منانے کا حق حاصل ہے تو ان کے مخالفین کو اس پر احتجاج کا حق کیوں حاصل نہیں“

شیبان عشائی کا کہنا تھا کہ اس روز میڈیا کو بھی ہراساں کیا گیا اور ان کی پیشہ وارانہ سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی۔ عشائی نے کہا کہ اس سلسلے میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو بھی مکتوب ارسال کیا گیا ہے تاکہ وہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں۔

سرینگر: عوامی نیشنل کانفرنس کے سینیئر نائب صدر مظفر شاہ نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ بھاجپا اس وقت دفعہ370 اور 35 اے کی تنسیخ کا جشن منا رہا ہے،جس وقت اس فیصلے کی سماعت سپریم کورٹ میں ہو رہی ہے۔سرینگر میں پارٹی ہیڈکواٹر پر پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مظفر شاہ نے کہا بی جے پی کو جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے بلکہ انہیں ماتم منانا چاہیے،کیونکہ اس فیصلے کی سماعت عدالت عظمیٰ میں ہو رہی ہے۔

مظفر شاہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں دفعہ370 کو نہیں ہٹایا گیا بلکہ ان کی نظر میں اس کو غیر فعال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کے لوگ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کیلئے کمر بستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجونوں کو نوکریوں کا لالچ دیں کر 5 اگست کو سائیکل میرتھن اور دیگر جگہوں پر جمع کیا گیا،اور اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بھاجپا کی نا ہی کوئی ساخت ہے اور نا ہی اس کے فیصلے کے ساتھ لوگ ہے۔ شاہ نے کہا کہ بھاجپا نوجوانوں کو کورپشن میں مبتلا کر رہا ہے۔ناچ نغمہ کرنے والوں کو بھی اس بات کا احساس ہوچکا ہے کہ انہوں نے لوگوں کیلئے کچھ نہیں کیا۔

سپریم کورٹ میں جاری دفعہ370کی سماعت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معروف قانون دان کپل سبل نے دفعہ370 کے حق میں جو دلائل عدالت عظمیٰ میں پیش کئے ،اس سے بہترین پلیٹ فارم تیار ہوگیا ہے اور دیگر درخواست دہندگان کے وکلاء اب اس بہترین آغاز کا معقول فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے دلائل پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو چلینج کرنے والی درخواستوں پر سماعت سے لوگوں کو اس بات کی امید پیدا ہوگئی ہے کہ دفعہ370 وقار اور عزت کے ساتھ بحال کیا جائے گا۔

مظفر شاہ نے کسی بھی جماعت یا لیڈر کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ لوگ دفعہ 370 کے ساتھ کھڑے ہونے پر اپنے موقف کی کھل کر وضاحت نہیں کرتے،کیونکہ اگر دفعہ370 بحال ہوا تو وہ لوگوں کے سامنے یہ لیکر آئیں گے کہ وہ دفعہ370 کی بحالی کے ساتھ تھے اور اگر خدا نخواستہ ایسا نہیں ہوا تو وہ کہے گے کہ انہوں نے پہلے ہی کہا تھا کہ 70برسوں سے یہ جماعتیں لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے اور ان کا وقت جائع کر رہی ہے۔

شاہ نے کہا کہ دفعہ370کی تنسیخ کو چلینج کرنے والے عرضی دہندگان چٹان کی طرح اپنے موقف پر قائم ہے اور انہیں امید بھی ہیں کہ سپریم کورٹ میں جموں کشمیر کے لوگوں کو انصاف ملے گا اور وہ فیصلہ سامنے آئے گا جس سے جموں کشمیر کے لوگوں مطمئن ہونگے۔انہوں نے کہا کہ جموں اور لداخ کے لوگ بھی دفعہ370 کی اہمیت کو جانتے ہیں اور وہ اس کی بحالی کا کھل کر حمایت کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:



پریس کانفرنس میں شیبان عشائی نے 5 اگست کو اپوزیشن لیڈروں اور کارکنوں کو نظر بند رکھنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھاجپا کو جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تنسیخ پر جشن منانے کا حق حاصل ہے تو ان کے مخالفین کو اس پر احتجاج کا حق کیوں حاصل نہیں“

شیبان عشائی کا کہنا تھا کہ اس روز میڈیا کو بھی ہراساں کیا گیا اور ان کی پیشہ وارانہ سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی۔ عشائی نے کہا کہ اس سلسلے میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو بھی مکتوب ارسال کیا گیا ہے تاکہ وہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.