کورونا کی وبا نے عوام کو کتنا پریشان کیا ہے یہ بات ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ اب اس کے بعد برڈ فُلو پھیلنے کے بعد عوام کی تشویش میں اور بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ جموں وکشمیر بھی انہی ریاستوں میں ہے جہاں کے عوام میں اس تعلق سے کافی تشویش پائی جارہی ہے، کشمیری عوام نے مرغی کے استعمال کو کم کردیا ہے جب کہ کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے پوری طرح مرغی کھانے کو ترک کردیا ہے۔ ردعمل کے طور پر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کو میدان میں آنا پڑا اور انہوں نے صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے استعمال سے برڈ فلو نہیں ہوتا۔ البتہ گھریلو پرندے ہجرت کرنے والے پرندوں کے ذریعے انفیکشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ڈاک صدر اور فُلو کے ماہر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ پولٹری یا چکن کھانے سے بیماری کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا براڈ فُلو پکے ہوئے کھانے سے نہیں پھیلتا۔ نثارالحسن نے کہا کہ آج تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مرغی کا گوشت جو مناسب اور بہتر طور پر پکایا گیا ہو اس سے کھانے کے بعد کسی قسم کا انفیکشن پھیلا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کھانے سے لوگوں کو اس بات پر یقین کرنے کی ضرورت ہے کہ مرغی کے تمام حصے مکمل طور پر پک چکے ہوں اورانڈے بھی مناسب طریقے سے پکائے گئے ہوں۔
واضح رہے برڈ فُلو کے خدشات کے پیش نظر جموں وکشمیر انتظامیہ نے خطہ میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے تاکہ جموں وکشمیر میں پرندوں کو مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔ اس سلسلے میں وائلڈ لائف اور انیمل ہسبنڈری سرگرم عمل ہے۔