سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے آج عدالت عالیہ میں کہا کہ وہ بیرونی ریاستوں کی رجسٹریشن والی گاڑیوں کو یونین ٹریٹری میں دوبارہ اندراج کرنے اور رجسٹریشن فیس ادا کرنے کے عدالت کے فیصلے پر عمل کر رہا ہے۔محکمہ ٹرانسپورٹ نے عدالت عالیہ کے چیف جسٹس این کوٹیشور سنگھ اور جج کے سامنے اس بات کا اعتراف کیا کہ بیرونی گاڑیوں کو رجسٹریشن کے لئے نو فیصد فیس ادا نہیں کرنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریجینل ٹرانسپورٹ آفیسر (آر ٹی او) کشمیر نے27 مارچ سنہ 2021 میں موٹر ویکل ایکٹ کے مطابق حکمنامہ جاری کرکے کہا تھا کہ کشمیر میں چل رہی بیرونی ریاستوں کی رجسٹریشن والی گاڑیوں کا کشمیر میں ازثر نو اندراج کرنا ہوگا اور ان کو گاڑیوں کی کل رقم کا نو فیصد رجسٹریشن فیس بھی ادا کرنا ہوگا۔ اس حکمنانے کے بعد جموں کشمیر پولیس نے بیرونی ریاستوں والی گاڑیوں کو ضبط کیا تھا۔ اس فیصلے سے جہاں گاڑی مالکان بے حد پریشان ہوئے تھے، وہیں گاڑیوں کا کاروبار کرنے والے تاجر بھی نقصان سے دوچار ہوئے تھے کیونکہ ان کی گاڑیوں کا کوئی خریدار نہیں تھا۔
دراصل محکمہ ٹرانسپورٹ نے یہ حکمنامہ پولیس کے ہدایت پر جاری کیا تھا کیونکہ اس حکمنامے سے قبل جموں کشمیر پولیس نے بڑے پیمانے پر بیرونی ریاستوں کے رجسٹرڈ گاڑیوں کو وادی میں ضبط کرنے کی مہم شروع کی تھی۔ پولیس کا دعوے تھا کہ ان گاڑیوں کو عسکریت پسند استعمال کرتے تھے۔آر ٹی او کا یہ حکمنامہ ایک مقامی صارف ظہور احمد بٹ نے عدالت میں جلینج کیا تھا۔ انہوں نے اپنے وکیل سے عدالت عالیہ میں عرضی دائر کی کہ آر ٹی او کا حکمنامہ موٹر ویکل ایکٹ اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں: بیرونِ ریاست سے خریدی گئی گاڑیوں کے مالکان کے لیے بڑی راحت
ان کی عرضی کی سماعت کے بعد عدالت نے آر ٹی او کا یہ حکمنامہ خارج کیا تھا۔ تاہم اس کے بعد جن گاڑی مالکان نے جموں کشمیر کا رجسٹریشن نمبر حاصل کرنا چاہا ان کو محکمہ ٹرانسپورٹ رجسٹریشن فیس کی وصولی کی ہدایت کررہا تھا۔ اس کے بعد ظہور بٹ نے عدالت میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے خلاف توہین عدالت کی عرضی دائر کی۔عدالت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران کو اس کی جواب طلبی کی اور عدالت میں ہدایات کی پیروی کی رپوٹ دسمبر 2021 تک پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے تاہم دو برسوں کے بعد 3 مئی کو رپورٹ دائر کی اور عدالت کو مطلع کیا کہ محکمہ عدالت کے حکمنامے پر عمل پیرا ہے۔ عدالت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران کے خلاف توہین عدالت معاملے کو بھی ختم کر دیا۔