ETV Bharat / state

Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا خطہ میں منتشر کانگریں کو متحد کرنے کا ایک موقع

کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا جاری ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کا آغاز جنوبی ہند کی ریاست تامل ناڈو سے ہوا تھا تاہم اب جنوبی ہند کی تمام پانچ ریاستوں کا دورہ مکمل کرنے کے بعد یہ یاترا شمالی ہند کی ریاستوں میں داخل ہوئی ہے۔ راہل گاندھی کی اس یاترا پر بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے سوال اٹھائے جارہے ہیں۔ کبھی راہل گاندھی کے ٹی شرٹ پر تو کبھی کسی اہم شخصیت کے یاترا میں شمولیت کو لے کر بی جے پی کی جانب سے تنقیدیں کی جارہی ہیں۔Preparations for Bharat Jodo Yatra in Jammu and Kashmir

author img

By

Published : Dec 29, 2022, 8:47 PM IST

منتشر کانگریں کو متحد کرنے کا موقع
منتشر کانگریں کو متحد کرنے کا موقع
بھارت

کانگر یس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں 'بھارت جوڑو یاترا' جنوری کے آخری ہفتے کشمیر پہنچ رہی ہے جس کو کامیاب بنانے کے لئے کانگریس پارٹی کے رہنما اور کارکنان کمر بستہ ہیں۔اس یاترا کی آمد نے جموں کشمیر میں بکھرے کانگرس یونٹ کو متحد کردیا ہے اور لیڈران و کارکنان راہل گاندھی کا دھوم دھام سے استقبال کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔Preparations for Bharat Jodo Yatra in Jammu and Kashmir are in full swing

جموں سے لے کر کشمیر تک کانگریس کے رہنما پہ در پہ میٹنگ کر رہے ہیں، تاکہ کانگرس کو ایک مستحکم اور مضبوط پارٹی کے طور پر پیش کیا جاسکے۔ سابق صدر غلام احمد میر اور وقار رسول جو گذشتہ برسوں سے ایک دوسرے کا منہ تک نہیں دیکھنا چاہتے تھے آج متحد ہوکر بھارت جوڑو یاترا کی تیاریوں میں مشغول ہیں۔کانگریس کے ترجمان جہاں زیب سروال نے بتایا کہ بھارت جوڑو یاترا پارٹی کو منظم اور متحد کرنے کا hہم موقع ہے، جس میں تمام لیڈران و کارکنان ہاتھ سے ہاتھ ملا کر پارٹی کو مضبوط کریں گے۔


کانگرس کا خیمہ جموں کشمیر میں کئی برسوں سے منقسم تھا،اس کے علاوہ غلام نبی آزاد کی نئی پارٹی وجود میں آنے سے پارٹی کے متعدد رہنما کانگریس کو الوداع کہ چکے ہیں۔البتہ کانگریس کے ضلع سرینگر کے صدر امتیاز احمد نے کہا کہ وہ جوش و خروش کے ساتھ اس یاترا میں شامل ہوں گے اور پارٹی کی مضبوطی کے لئے بھی یہ ایک اہم مرحلہ ثابت ہوگا۔کانگریس کے نوجوان حمایتی بھی بھارت جوڑو یاترا میں راہل گاندھی کے ساتھ شامل ہوکر سیکولر سیاست کی طرف قدم رکھنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ راہل گاندھی کی یاترا 7 ستمبر کو کنیاکماری سے شروع ہوئی تھے اور بارہ ریاستوں سے گزر کر یہ کشمیر میں اختتام ہو گی۔


غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں مرکزی وزیر صحت منسکھ مندھاویا نے راہل گاندھی کو لکھا تھا کہ وہ کووڈ کے پیش نظر یاترا پر نظر ثانی کرے۔ البتہ کانگریس نے کہا کہ کووڈ کے بہانے پر بی جے پی سرکار بھارت جوڑو یاترا کو ناکام بنانا چاہتی ہے۔جموں کشمیر میں اس یاترا میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ انکے فرزند عمر عبداللہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی حصہ لیں گی جو 22 جنوری کو کٹھوعہ سے شروع ہوکر سرینگر میں 30 جنوری کو اختتام ہوگی۔
مزید پڑھیں:Mehbooba Mufti On Bharat Jodo Yatra سرکار کووڈ یا ملیٹنسی کا بہانہ بناکر بھارت جوڑو یاترا میں خلل ڈال سکتی ہے، محبوبہ مفتی

بھارت

کانگر یس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں 'بھارت جوڑو یاترا' جنوری کے آخری ہفتے کشمیر پہنچ رہی ہے جس کو کامیاب بنانے کے لئے کانگریس پارٹی کے رہنما اور کارکنان کمر بستہ ہیں۔اس یاترا کی آمد نے جموں کشمیر میں بکھرے کانگرس یونٹ کو متحد کردیا ہے اور لیڈران و کارکنان راہل گاندھی کا دھوم دھام سے استقبال کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔Preparations for Bharat Jodo Yatra in Jammu and Kashmir are in full swing

جموں سے لے کر کشمیر تک کانگریس کے رہنما پہ در پہ میٹنگ کر رہے ہیں، تاکہ کانگرس کو ایک مستحکم اور مضبوط پارٹی کے طور پر پیش کیا جاسکے۔ سابق صدر غلام احمد میر اور وقار رسول جو گذشتہ برسوں سے ایک دوسرے کا منہ تک نہیں دیکھنا چاہتے تھے آج متحد ہوکر بھارت جوڑو یاترا کی تیاریوں میں مشغول ہیں۔کانگریس کے ترجمان جہاں زیب سروال نے بتایا کہ بھارت جوڑو یاترا پارٹی کو منظم اور متحد کرنے کا hہم موقع ہے، جس میں تمام لیڈران و کارکنان ہاتھ سے ہاتھ ملا کر پارٹی کو مضبوط کریں گے۔


کانگرس کا خیمہ جموں کشمیر میں کئی برسوں سے منقسم تھا،اس کے علاوہ غلام نبی آزاد کی نئی پارٹی وجود میں آنے سے پارٹی کے متعدد رہنما کانگریس کو الوداع کہ چکے ہیں۔البتہ کانگریس کے ضلع سرینگر کے صدر امتیاز احمد نے کہا کہ وہ جوش و خروش کے ساتھ اس یاترا میں شامل ہوں گے اور پارٹی کی مضبوطی کے لئے بھی یہ ایک اہم مرحلہ ثابت ہوگا۔کانگریس کے نوجوان حمایتی بھی بھارت جوڑو یاترا میں راہل گاندھی کے ساتھ شامل ہوکر سیکولر سیاست کی طرف قدم رکھنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ راہل گاندھی کی یاترا 7 ستمبر کو کنیاکماری سے شروع ہوئی تھے اور بارہ ریاستوں سے گزر کر یہ کشمیر میں اختتام ہو گی۔


غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں مرکزی وزیر صحت منسکھ مندھاویا نے راہل گاندھی کو لکھا تھا کہ وہ کووڈ کے پیش نظر یاترا پر نظر ثانی کرے۔ البتہ کانگریس نے کہا کہ کووڈ کے بہانے پر بی جے پی سرکار بھارت جوڑو یاترا کو ناکام بنانا چاہتی ہے۔جموں کشمیر میں اس یاترا میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ انکے فرزند عمر عبداللہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی حصہ لیں گی جو 22 جنوری کو کٹھوعہ سے شروع ہوکر سرینگر میں 30 جنوری کو اختتام ہوگی۔
مزید پڑھیں:Mehbooba Mufti On Bharat Jodo Yatra سرکار کووڈ یا ملیٹنسی کا بہانہ بناکر بھارت جوڑو یاترا میں خلل ڈال سکتی ہے، محبوبہ مفتی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.