ناہدہ نبی نے بھارتی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی بیٹیوں کو کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت دیں، تاکہ وہ بھی اپنے خوابوں کو پورا کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ' بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ لگایا ہے۔ میں اس نعرہ میں بیٹی کو پہلوان بناؤ کا کا نعرہ' اضافہ کرنا چاہتی ہوں، تاکہ کشمیری لڑکیاں اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کر سکیں'۔
ناہدہ نبی نے کہا کہ ہر ایک لڑکی کو کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت دی جانی چاہیے اور ہر ایک فخر محسوس کر ے'۔ انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی سطح پر کھیل کر اپنے ملک کی نمائندگی کرنا چاہتی ہوں۔ کشمیر میں نامساعد حالات کے پیش نظر کوئی بھی کوچ انہیں مزید تربیت دینے کے لیے تیار نہیں ہے، تاہم انہوں نے اپنے کوچ نشا شرما اور عاشق کمار کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ابتدائی مرحلوں میں تربیت دی۔
ناہدہ نبی گزشتہ 4 برسوں سے پہلوانی مقابلوں میں حصہ لے رہی ہے ۔ انہوں نے گزشتہ برس اترپردیش کے گونڈا میں منعقدہ نیشنل پہلوانی چمپین شپ میں حصہ بھی لیا تھا۔ گرچہ وہ ان مقابلوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے میڈل حاصل نہیں کر پائی، تاہم وہ اپنے حوصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پہلوانی کھیل پھیچے نہیں بھاگی۔
ناہدہ نبی نے کہا کہ یونیورسٹی آف جموں میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران انہیں کبڈی میں بھی کافی دلچسپی تھی، لیکن ان کے کوچ نے انہیں پہلوانی میں حصہ لینے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلوانی میں دلچسپی اور قدم رکھنے کے بعد انہیں کبڈی کے ٹیکنیکس میں چند تبدیلی لائی۔
ناہدہ نبی نے کہا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر کھیلنا چاہتی ہے اور کشمیری لڑکیوں کو تربیت دے کر قوم کی خدمت کرنا چاہتی ہوں۔