سرینگر: لداخ کے نئے لیفٹنٹ گورنر سابق فوجی بریگیڈیئر بی ڈی مشرا کو آج جموں کشمیر و لداخ کے چیف جسٹس این کے سنگھ نے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ واضح رہے کہ بی ڈی مشرا کو صدر ہند نے حالیہ دنوں لداخ کا نیا ایل جی مقرر کیا تھا۔ ان کو سابق ایل جی رادھا کرشنا ماتھر کی جگہ تعینات کیا گیا ہے۔ سابق فوجی بریگیڈیئر بی ڈی مشرا اروناچل پردیش کے گورنر تعینات تھے۔ حالیہ دنوں مزکری سرکار نے ماتھر کو عہدے سے برطرف کرکے اس بی ڈی مشرا کو تعینات کیا۔
قابل ذکر ہے کہ ماتھر کو 25 اکتوبر 2019 کو لداخ یونین ٹریٹری کا پہلا ایل جی تعینات کیا گیا تھا اور تین برس کے زائد عرصے سے وہ اس عہدے پر فائذ رہے۔ ماتھر کو اس وقت عہدے سے ہٹایا گیا ہے جب لداخ خطے میں عوام اور سیاسی جماعتیں اپنے مطالبات کو لے کر سراپا احتجاج ہیں۔ خطہ کے عوام اور سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ لداخ کو ریاستی درجہ، خطے کو اسمبلی اور آئین کے دفعہ 371 کے تحت چھٹے شیڈول کا درجہ دیا جائے۔
خطے کے سیاسی و سماجی لیڑران نے لیہ ضلع میں لیہ اپیکس باڈی اور کرگل ضلع میں کرگل ڈیموکریٹک الائنس تشکیل دی ہے جو یکجا طور لداخ کے مطالبات کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں۔ ان دونوں اکائوں نے گزشتہ ماہ جموں لداخ میں احتجاج کیا اور پھر جموں ضلع میں بھی مظاہرے کیے۔ پندرہ فروری کو انہوں نے "دلی چلو" کی کال دے کر جنتر منتر کے پاس یکہ روزہ احتجاج کیا۔
- مزید پڑھیں: Ladakh People Protest in Delhi دہلی کے جنتر منتر پر لداخ کی عوام کا احتجاج، ریاستی درجہ کا مطالبہ
- Protest Rally in Ladakh لداخ میں ملازمتوں اور زمین سے متعلق آئینی تحفظات کا مطالبہ
مرکزی سرکار نے اس خطے کے مطالبات کی سماعت کے لیے ایک مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آنند رائے کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاہم لیہ اپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے اس کا حصہ بننے سے صاف انکار کر دیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ جب تک اس کمیٹی میں ریاستی درجہ، اسمبلی، چھٹے شیڈول کا درجہ دینے کے مطالبات ایجنڈے میں شامل نہیں کئے جائیں گے تب تک وہ اس کمیٹی سے کنارہ کشی کریں گے۔ واضح رہے کہ لداخ خطہ جموں کشمیر کی سابق ریاست کا حصہ تھا تاہم 5 اگست سنہ 2019 کو مرکزی سرکار نے اس کو علیحدہ یونین ٹریٹری بنائی اور جموں کشمیر سے الگ کیا۔ وہیں جموں کشمیر کو بھی ریاست کے درجے سے یونین ٹریٹری بنائی۔