’’امریکی انتخابات 2020: دنیا بھر کے ممالک جو بائیڈن سے کیا چاہتے ہیں‘‘ کے عنوان سے بی بی سی ورلڈ سروس پر نومنتخب صدر منتخب جو بائیڈن کے بارے میں نشر کی گئی ایک ویڈیو میں جموں و کشمیر کو بھارت کے نقشے میں نہیں رکھا گیا تھا۔
شرما، جو انڈو - برٹش آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کے سربراہ بھی ہیں، نے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوئی کو لکھے گئے خط میں اس کارروائی کو ’’سخت توہین‘‘ قرار دے کر ادارتی وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
پیر کے روز شرما کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ نقشہ ایک نامکمل بھارت کو ظاہر کرتا ہے، اس میں جموں و کشمیر کو شامل نہیں کیا گیا ہے جو کہ بھارت کا بنیادی اور لازمی حصہ ہے۔ جموں و کشمیر کو بھارت کے نقشے میں نہ رکھنا برطانیہ اور ہندوستان میں رہنے والے لاکھوں ہندوستانیوں کی سخت توہین ہے۔‘‘
مزید پڑھیں؛ بھارت نے بھوٹان کو کورونا کی ویکسین تحفے میں دی
خط میں بی بی سی سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اس گرافک کو واپس لیں اور درست نقشے کے ساتھ دوبارہ شائع کریں۔
بی بی سی نے اس معاملے میں معذرت پیش کرتے ہوئے گرافک میں جموں و کشمیر کے حدود کی عکاسی کرتے ہوئے بھارت کے نقشے کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے۔
بی بی سی کے ترجمان نے اپنے جواب میں کہا کہ ’’لندن سے ہم نے غلطی سے بھارت کا غلط نقشہ آن لائن شائع کیا۔ یہ بی بی سی نیوز کے ذریعہ استعمال کیا جانے والا معیاری نقشہ نہیں ہے۔ اب اسے درست کر دیا گیا ہے۔‘‘