ETV Bharat / state

بیرسٹر محمود ’آزاد کشمیر‘ کے صدر منتخب

بھارت کا مؤقف ہے کہ پاکستان نے کشمیر کے اس علاقے پر ناجائز قبضہ کیا ہے۔ جموں و کشمیر کی اسمبلی میں اس علاقے کے لیے نشستیں مخصوص ہیں جو خالی رکھی جاتی ہیں۔

Sultan Twitter
سلطان کے ٹویٹر سے
author img

By

Published : Aug 17, 2021, 7:50 PM IST

Updated : Aug 17, 2021, 7:57 PM IST

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بیرسٹر سلطان محمود کو صدر منتخب کیا گیا ہے۔ وہ عمران خان کی زیر قیادت حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے مقامی سربراہ ہیں۔

سلطان محمود، پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے موجودہ صدر سردار مسعود خان کی جگہ لیں گے جن کی آئینی مدت 24 اگست کو ختم ہورہی ہے۔ مسعود خان، اصل میں سفارتکار تھے اور ماضی میں پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان بھی رہے ہیں۔

صدارتی انتخابات کے لئے ووٹنگ مظفر آباد میں قانون ساز اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس میں ہوئی جس میں سلطان محمود کو 34 ووٹ ملے۔ ان کے مد مقابل امیدوار عبدالوحید کو 16 ووٹ حاصل ہوئے۔

بیرسٹر محمود 25 جولائی کو منعقد ہونے والے الیکشن میں میر پور کے حلقہ انتخاب سے اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے اور وزیر اعظم کے عہدے کے دعویدار مانے جاتے تھے۔

لیکن عمومی تاثر کے برخلاف عمران خان نے ایک غیر معروف سیاستدان سردار عبدالقیوم نیازی کو وزیر اعظم نامزد کیا۔ الیکشن میں عمران خان کی پارٹی کو بھاری اکثریت ملی حالانکہ اپوزیشن نے چناؤ دھاندلیوں کے الزامات عائد کیے۔

یہ بھی پھیں پڑھیں:کولگام: افغانستان میں پھنسے کنبے کو واپس لانے کی اپیل

پاکستانی اخبارات کے مطابق سلطان محمود، عمران خان کے فیصلے سے دلبرداشتہ تھے لیکن عمران خان نے ذاتی طور پر انہیں صدر کے عہدے کی پیشکش کی جو انہوں نے قبول کی۔

معلوم ہوا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ اسمبلی کی سیٹ سے مستعفی ہونے کے بعد ان کے بیٹے کو ضمنی انتخاب میں کھڑا کیا جائے گا اور بعد میں کابینہ میں وزیر بنایا جائے گا۔

بھارت کا مؤقف ہے کہ پاکستان نے کشمیر کے اس علاقے پر ناجائز قبضہ کیا ہے۔ جموں و کشمیر کی اسمبلی میں اس علاقے کے لیے نشستیں مخصوص ہیں جو خالی رکھی جاتی ہیں۔ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی اکثر شقوں کو کالعدم قرار دینے کے مرکزی حکومت کے 5 اگست کے فیصلے کے بعد ان دونوں علاقوں کی آئینی حیثیت عالمی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بیرسٹر سلطان محمود کو صدر منتخب کیا گیا ہے۔ وہ عمران خان کی زیر قیادت حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے مقامی سربراہ ہیں۔

سلطان محمود، پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے موجودہ صدر سردار مسعود خان کی جگہ لیں گے جن کی آئینی مدت 24 اگست کو ختم ہورہی ہے۔ مسعود خان، اصل میں سفارتکار تھے اور ماضی میں پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان بھی رہے ہیں۔

صدارتی انتخابات کے لئے ووٹنگ مظفر آباد میں قانون ساز اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس میں ہوئی جس میں سلطان محمود کو 34 ووٹ ملے۔ ان کے مد مقابل امیدوار عبدالوحید کو 16 ووٹ حاصل ہوئے۔

بیرسٹر محمود 25 جولائی کو منعقد ہونے والے الیکشن میں میر پور کے حلقہ انتخاب سے اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے اور وزیر اعظم کے عہدے کے دعویدار مانے جاتے تھے۔

لیکن عمومی تاثر کے برخلاف عمران خان نے ایک غیر معروف سیاستدان سردار عبدالقیوم نیازی کو وزیر اعظم نامزد کیا۔ الیکشن میں عمران خان کی پارٹی کو بھاری اکثریت ملی حالانکہ اپوزیشن نے چناؤ دھاندلیوں کے الزامات عائد کیے۔

یہ بھی پھیں پڑھیں:کولگام: افغانستان میں پھنسے کنبے کو واپس لانے کی اپیل

پاکستانی اخبارات کے مطابق سلطان محمود، عمران خان کے فیصلے سے دلبرداشتہ تھے لیکن عمران خان نے ذاتی طور پر انہیں صدر کے عہدے کی پیشکش کی جو انہوں نے قبول کی۔

معلوم ہوا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ اسمبلی کی سیٹ سے مستعفی ہونے کے بعد ان کے بیٹے کو ضمنی انتخاب میں کھڑا کیا جائے گا اور بعد میں کابینہ میں وزیر بنایا جائے گا۔

بھارت کا مؤقف ہے کہ پاکستان نے کشمیر کے اس علاقے پر ناجائز قبضہ کیا ہے۔ جموں و کشمیر کی اسمبلی میں اس علاقے کے لیے نشستیں مخصوص ہیں جو خالی رکھی جاتی ہیں۔ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی اکثر شقوں کو کالعدم قرار دینے کے مرکزی حکومت کے 5 اگست کے فیصلے کے بعد ان دونوں علاقوں کی آئینی حیثیت عالمی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔

Last Updated : Aug 17, 2021, 7:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.