سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کی فلسطین پر جنگی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے پر قدغن لگانا ملک کے آئین کے خلاف ہے اور کانگرس پارٹی اس کی مذمت کرتی ہے۔ان باتوں کا اظہار جموں کشمیر پردیش کانگرس کمیٹی کے صدر وقار رسول وانی نے سرینگر میں میڈیا کے ساتھ کیا۔
وقار رسول نے کہا کہ ہندوستان کے آئین نے یہاں کے عوام کو جمہوری حق دیا ہے کہ وہ کسی کے خلاف بھی احتجاج کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے میں کیا غلط ہے، کہ انتظامیہ احتجاج کرنے پر قدغن عائد کر رہی ہے جس کی وہ مذمت کرتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین کے عوام پر پانی، کھانا ادویات اور دیگر تمام ضروریات زندگی کو بند کردیا ہے جو نسل کشی کے مترادف ہے۔
غور طلب ہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے آج سرینگر کی تاریخی جامع مسجد سرینگر پر تالہ بند کیا ہے،اور آج نماز جمعہ کی ادائیگی پر قدغن لگایا ہے۔ جبکہ جامع مسجد کے گردو نواح میں اضافی سکیورٹی تعینات کی گئی۔
حکام نے یہ پابندی اسرائیل کی فلسطین پر جنگی جارحیت کے خلاف کشمیر میں احتجاج برپا ہونے کے مدنظر عائد کی ہے۔ وہیں گزشتہ دنوں چار برس کی گھر نظربندی سے رہا کئے گئے کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیرمین میر واعظ عمر فاروق کو بھی آج گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ان کو گزشتہ جمعہ بھی گھر میں نظر بند رکھا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: |
اسرائیل کے خلاف گزشتہ جمعہ ضلع بڈگام میں احتجاج ہوئے تھے، تاہم مقامی انتظامیہ نے آج بڈگام میں پولیس و نیم فوجی اہلکاروں کے اضافی نفری تعینات کی تھی جس کے سبب وہاں کوئی احتجاج نہیں ہوا۔واضح رہے کہ ماضی میں فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف وادی میں احتجاج ہوتے تھے، تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے یہاں مظاہروں کا سلسلہ ہی بند ہوا ہے۔