سری نگر کے پائین شہر زینہ کدل میں دریائے جہلم کے کناروں پر واقع تاریخی 'بڈشاہ مرقد' (بڈشاہ ٹومب) حکومت کی عدم توجہی کے باعث اپنی شان رفتہ اور بے مثال خوبصورتی سے ہر گذرتے دن کے ساتھ محروم ہو رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مقبرہ آج سیاحوں کے بجائے غیر سماجی کام کرنے والوں کا مرکز بن گیا ہے۔
انہوں نے متعلقہ محکمہ سے پرزور اپیل کی ہے کہ صدیوں پرانے اس تاریخی مقبرے کی طرف متوجہ ہو کر اس کی شان رفتہ کو بحال کرنے کے لئے اقدام کرے۔
ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ بڈشاہ ٹومب تاریخی حیثیت کا حامل ایک مقبرہ ہے لیکن متعلقہ حکام کی عدم توجہی کا شکار ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عالی شان ٹومب دن بدن اپنی شان رفتہ اور خوبصورتی سے محروم ہو رہا ہے اور اس کی مرمت و دیکھ ریکھ کے لئے اقدام کرنے کی کوئی زحمت گوارا نہیں کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شوپیاں فرضی تصادم: نوجوانوں کی لاشیں ورثاء کے حوالے
ایک اور مقامی شہری نے بتایا کہ یہ مقبرہ ہماری شاندار ثقافت کا ایک حصہ ہے لیکن متعلقہ حکام اس کی طرف توجہ نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ مقبرہ ٹورزم کا مرکز ہونا چاہئے تھا اور یہاں سیاحوں کی بھیڑ ہونی چاہئے تھی لیکن اس کے بجائے اس میں غیر سماجی کام کرنے والے پائے جاتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بڈشاہ ٹومب کشمیر کے معروف بادشاہ سلطان زین العابدین کی والدہ کی آخری آرام گاہ ہے۔ اس مقبرے کو پندرہویں صدی میں تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ مقبرہ اپنی منفرد ساخت و تعمیر کے تئیں اپنی مثال آپ ہے۔