سرینگر: سرینگر کی شہر آفاق ڈل جھیل اور زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گُل لالہ کو سیاحوں کے لیے سجانے سنوارنے کی تیاریاں آخری مرحلے میں ہے۔ باغبان اس وقت ٹیولپ پودوں کی سنیچائی، کھدائی اور دیگر کاموں میں کافی مشغول نظر آ رہے ہیں۔ یہاں ہر سال لاکھوں سیاح اپنے سفر کو یادگار بنانے کے لیے آتے ہیں۔ سیاح اب باغ گل لالہ میں مختلف ثقافتی اور روایتی سرگرمیوں کے ساتھ خوبصورت ٹیولپ شو کی توقع کر سکتے ہیں۔ سیاح ٹیولپس کی لاکھوں اقسام دیکھیں گے۔ ایشیا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن 19 مارچ 2023 کو عوام کے لیے کھولا جائے گا۔ سنہ 2022 میں 3.5 لاکھ سے زیادہ سیاحوں نے ٹیولپ گارڈن کا دورہ کیا تھا، جو باغ گل لالہ کے قیام کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ تقریباً 6 سو کنال اراضی پر محیط اس باغ گُل لالہ میں امسال 16 لاکھ سے زائد خوبصورت ٹیولپ کھلیں گے، جن کو سوئٹزرلینڈ ،ہالینڈ اور دیگر بیرون ممالک سے درآمد کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر فلوریکلچر فاروق احمد راتھر نے کہا کہ امسال 19 مارچ کو لوگوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے سیاحوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ باغ کی سیر کے لیے آن لائن ٹکٹ بک کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس تین لاکھ 60 ہزار مقامی اور غیر مقامی سیاحوں نے باغ کی سیر کی تھی اور اس سال محکمہ اس ریکارڈ کو عبور کرنے کے لیے پر امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ 19 مارچ کو باغ گل لالہ میں ایک عظیم افتتاحی تقریب منعقد ہو گی اور جو لوگ یہاں آنے کا ارادہ رکھتے ہیں وہ اپنے ٹکٹ پہلے سے آن لائن بک کروا سکتے ہیں۔ ڈائریکٹر فلوریکلچر نے مزید کہا کہ محکمہ نے باغ کی صفائی اور دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ دیگر عوامی سہولیات جیسے پینے کے پانی اور بارش کے لیے پناہ گاہوں کا بھی مناسب انتظام کیا ہے تاکہ سیاحوں کو کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو۔ حکام اس برس اچھے موسم کی توقع کر رہے ہیں۔ گزشتہ کچھ سالوں میں ٹیولپ گارڈن نے سرینگر میں سیاحت کو فروغ دینے میں زبردست کردار ادا کیا ہے۔ انتظامیہ کا مقصد وادی میں سیاحت کو فروغ دے کر روزگار پیدا کرنا ہے۔