ETV Bharat / state

Tulip Garden in Srinagar کشمیر جنت ہے اور ہر کسی کو وادی کا رخ کرنا چاہیے، سیاح

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک سیاح نے کشمیر کو محفوظ مقام قرار دیا اور کہا کہ ہم تین لڑکیاں یہاں اکیلے آئی ہیں اور یہاں ہمیں بِلکُل بھی ڈر نہیں لگ رہا ہے۔ کشمیر سے متعلق جو دکھایا جاتا ہے حقیقت میں ایسا بالکل نہیں ہے۔ ہم یہاں کافی محفوظ محسوس کر رہے ہیں اور یہاں کے لوگ بھی کافی مہمان نواز ہیں۔

Tulip Garden in Srinagar
کشمیر جنت ہے اور ہر کسی کو وادی کا زخ کرنا چاہیے، سیاح
author img

By

Published : Apr 19, 2023, 4:17 PM IST

Updated : Apr 19, 2023, 5:59 PM IST

کشمیر جنت ہے اور ہر کسی کو وادی کا رخ کرنا چاہیے، سیاح

سرینگر (جموں و کشمیر): رواں برس مارچ مہینے کی 19 تاریخ کو سرینگر میں واقع ایشیا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن عوام کے لیے کھول دیا گیا۔ یہ باغ اپریل مہینے کی آخر تک کھلا رہے گا۔ کھولے جانے کے پہلے چار ہفتوں میں ہی اس باغ کی خوبصورتی سے تین لاکھ پچاس ہزار سے زائد لوگ لطف اندوز ہوچکے ہیں اور اُمید کی جا رہیں ہے کہ آئندہ دس روز کے دوران یہ تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ تک پہنچ جائے گی۔

ڈل جھیل اور زبروان پہاڑیوں کے درمیان واقع، اس باغ میں 68 اقسام کے 15 ملین سے زیادہ ٹیولپس لگائے گئے ہیں۔ ٹیولپ گارڈن وادی کے اہم پرکشش مقامات میں سے ایک ہے۔ سرینگر کے ٹیولپ گارڈن نے اپنے افتتاح کے پہلے ہی ہفتے سے ریکارڈ تعداد میں زائرین کا مشاہدہ کیا، پہلے سات روز میں تقریباً 107,000 زائرین نے باغ کا لطف اٹھایا اور اب چار ہفتوں میں 350,000 سے زیادہ لوگ باغ کا دورہ کر چکے ہیں۔

ٹیولپ گارڈن میں گزشتہ سال 360,000 زائرین کے ساتھ سیاحوں کی ریکارڈ تعداد دیکھی گئی اور حکومت کو توقع ہے کہ اس سال پچھلے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔ 500 کے قریب باغبانوں اور عملے نے عوام کے لیے باغ کو تیار کرنے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔ ان باغبانوں کو باغ کو تیار کرنے میں تقریباً چھ ماہ لگتے ہیں اور باغ کے کھلنے سے پہلے بہت بڑی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ ٹیولپ گارڈن نے بہار کے موسم میں زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو وادی کشمیر کی طرف راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور زائرین کے بے پناہ رش کو دیکھ کر انتظامیہ نے پہلے ہی باغ کو کھول دیا۔ یہ اپریل کے پہلے ہفتے میں کھولا جاتا تھا اور اب دس دن پہلے 19 مارچ کو ہی کھول دیاگیا۔ سیاحوں کی بڑی تعداد اس باغ میں آرہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چند سیاحوں نے اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے کشمیر کو سب سے محفوظ جگہ قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ "یہ بہت اچھا تجربہ ہے، میں نے اپنی زندگی میں اتنے خوبصورت اور اتنے رنگوں کے ٹیولپس کبھی نہیں دیکھے، ہم نے انہیں صرف ٹی وی پر دیکھا تھا اور اب آخر کار انہیں براہ راست دیکھ لیا۔ کشمیر ایک حقیقی جنت ہے اور ہر کسی کو وادی کا زخ کرنا چاہیے۔ " اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہم تین لڑکیاں یہاں اکیلے آئی ہے اور بِلکُل بھی ڈر نہیں لگ رہا۔ کشمیر کے بارے میں جو خبروں میں دیکھایا جاتا ہے، حقیقت میں ویسا کچھ نہیں۔ ہم یہاں کافی محفوظ محسوس کر رہے ہیں اور یہاں کے لوگ بھی کافی مہمان نواز ہیں۔” ایک دوسرے ٹورسٹ کا کہنا تھا کہ "آئندہ ماہ یہاں جی 20 کا اجلاس منعقد ہونے والا ہے اس سے کشمیر کے ٹوریزم کو مزید فروغ ملے گا۔"

یہ بھی پڑھیں: Tulip Garden in Srinagar وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹولیپ گارڈن کی تعریف کی

ٹیولپ گارڈن میں سیاحوں کو سیلفی لیتے اور خوبصورت باغ سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ سیاح اس باغ میں آ کر کافی خوش ہیں اور اسے دنیا بھر کے پھولوں کے باغات سے بہتر کہہ رہے ہیں۔ وہیں اگلے سال سیاحوں کی تعداد میں مزید اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

کشمیر جنت ہے اور ہر کسی کو وادی کا رخ کرنا چاہیے، سیاح

سرینگر (جموں و کشمیر): رواں برس مارچ مہینے کی 19 تاریخ کو سرینگر میں واقع ایشیا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن عوام کے لیے کھول دیا گیا۔ یہ باغ اپریل مہینے کی آخر تک کھلا رہے گا۔ کھولے جانے کے پہلے چار ہفتوں میں ہی اس باغ کی خوبصورتی سے تین لاکھ پچاس ہزار سے زائد لوگ لطف اندوز ہوچکے ہیں اور اُمید کی جا رہیں ہے کہ آئندہ دس روز کے دوران یہ تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ تک پہنچ جائے گی۔

ڈل جھیل اور زبروان پہاڑیوں کے درمیان واقع، اس باغ میں 68 اقسام کے 15 ملین سے زیادہ ٹیولپس لگائے گئے ہیں۔ ٹیولپ گارڈن وادی کے اہم پرکشش مقامات میں سے ایک ہے۔ سرینگر کے ٹیولپ گارڈن نے اپنے افتتاح کے پہلے ہی ہفتے سے ریکارڈ تعداد میں زائرین کا مشاہدہ کیا، پہلے سات روز میں تقریباً 107,000 زائرین نے باغ کا لطف اٹھایا اور اب چار ہفتوں میں 350,000 سے زیادہ لوگ باغ کا دورہ کر چکے ہیں۔

ٹیولپ گارڈن میں گزشتہ سال 360,000 زائرین کے ساتھ سیاحوں کی ریکارڈ تعداد دیکھی گئی اور حکومت کو توقع ہے کہ اس سال پچھلے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔ 500 کے قریب باغبانوں اور عملے نے عوام کے لیے باغ کو تیار کرنے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔ ان باغبانوں کو باغ کو تیار کرنے میں تقریباً چھ ماہ لگتے ہیں اور باغ کے کھلنے سے پہلے بہت بڑی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ ٹیولپ گارڈن نے بہار کے موسم میں زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو وادی کشمیر کی طرف راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور زائرین کے بے پناہ رش کو دیکھ کر انتظامیہ نے پہلے ہی باغ کو کھول دیا۔ یہ اپریل کے پہلے ہفتے میں کھولا جاتا تھا اور اب دس دن پہلے 19 مارچ کو ہی کھول دیاگیا۔ سیاحوں کی بڑی تعداد اس باغ میں آرہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چند سیاحوں نے اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے کشمیر کو سب سے محفوظ جگہ قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ "یہ بہت اچھا تجربہ ہے، میں نے اپنی زندگی میں اتنے خوبصورت اور اتنے رنگوں کے ٹیولپس کبھی نہیں دیکھے، ہم نے انہیں صرف ٹی وی پر دیکھا تھا اور اب آخر کار انہیں براہ راست دیکھ لیا۔ کشمیر ایک حقیقی جنت ہے اور ہر کسی کو وادی کا زخ کرنا چاہیے۔ " اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہم تین لڑکیاں یہاں اکیلے آئی ہے اور بِلکُل بھی ڈر نہیں لگ رہا۔ کشمیر کے بارے میں جو خبروں میں دیکھایا جاتا ہے، حقیقت میں ویسا کچھ نہیں۔ ہم یہاں کافی محفوظ محسوس کر رہے ہیں اور یہاں کے لوگ بھی کافی مہمان نواز ہیں۔” ایک دوسرے ٹورسٹ کا کہنا تھا کہ "آئندہ ماہ یہاں جی 20 کا اجلاس منعقد ہونے والا ہے اس سے کشمیر کے ٹوریزم کو مزید فروغ ملے گا۔"

یہ بھی پڑھیں: Tulip Garden in Srinagar وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹولیپ گارڈن کی تعریف کی

ٹیولپ گارڈن میں سیاحوں کو سیلفی لیتے اور خوبصورت باغ سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ سیاح اس باغ میں آ کر کافی خوش ہیں اور اسے دنیا بھر کے پھولوں کے باغات سے بہتر کہہ رہے ہیں۔ وہیں اگلے سال سیاحوں کی تعداد میں مزید اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

Last Updated : Apr 19, 2023, 5:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.