ETV Bharat / state

آرپار تجارت کو بحال کیا جائے: کشمیری تاجرین - Kashmir

مرکزی سرکار کی طرف سے جموں و کشمیر کی لائن آف کنٹرول سے سرینگر- مطفر آباد اور پونچھ - راولاکوٹ سے ہو رہی آر پار تجارت پر عائد پابندی کیخلاف سرینگر میں آج تاجروں نے اسکی بحالی کیلئے مطالبہ کیا۔

LoC traders protest
author img

By

Published : Apr 22, 2019, 5:12 PM IST

ایل او سی تجارت سے وابستہ متعدد تاجرین نے سرینگر میں احتجاج اور نعرے بازی کرتے ہوئے تجارت کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس موقعے پر ’’سلام آباد تاجر انجمن‘‘ کے چیئر مین ہلال ترکی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ’’اس تجارت کے ساتھ بالواسطہ یا بلا واسطہ لاکھوں لوگ منسلک ہیں جن کے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔‘‘

ہلال ترکی نے مزید کہا کہ ’’یہ فیصلہ اچانک لیا گیا اس لئے تاجروں کا مال آر پار پھنسا ہوا ہے جس سے وہ کافی پریشانی اور نقصان میں مبتلا ہوئے ہیں۔‘‘

ایل او سی تجارت سے منسلک تاجرین سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے

انہوں نے کہا کہ جب تک تجارت کو بحال کیا جائے تب تک جو بقایہ جات یا پھنسا ہوا مال ہے اس کی بحالی اور بازیابی کے اسباب پیدا کئے جائیں۔

ان تاجروں کی حمایت کرتے ہوئے وادی کی بڑی تاجر انجمن ’’کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز‘‘ کے نائب صدر ناصر خان نے تجارت پر اچانک قدغن عائد کرنے کو تاجروں کی تباہی قرار دیا۔

ناصر خان نے کہا کہ ’’اگر پچھلے 11 برسوں سے تجارت چلی آ رہی ہے تو سرکار نے اس میں کوتاہیوں کو دور کیوں نہیں کیا؟‘‘

انہوں نے کہا کہ اس تجارت کو غلط طور پر استعمال کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے، مگر جو تاجر ایمانداری سے تجارت کرتے ہیں انکو سزا کیوں دی جائے۔

ایل او سی تجارت سے وابستہ متعدد تاجرین نے سرینگر میں احتجاج اور نعرے بازی کرتے ہوئے تجارت کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس موقعے پر ’’سلام آباد تاجر انجمن‘‘ کے چیئر مین ہلال ترکی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ’’اس تجارت کے ساتھ بالواسطہ یا بلا واسطہ لاکھوں لوگ منسلک ہیں جن کے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔‘‘

ہلال ترکی نے مزید کہا کہ ’’یہ فیصلہ اچانک لیا گیا اس لئے تاجروں کا مال آر پار پھنسا ہوا ہے جس سے وہ کافی پریشانی اور نقصان میں مبتلا ہوئے ہیں۔‘‘

ایل او سی تجارت سے منسلک تاجرین سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے

انہوں نے کہا کہ جب تک تجارت کو بحال کیا جائے تب تک جو بقایہ جات یا پھنسا ہوا مال ہے اس کی بحالی اور بازیابی کے اسباب پیدا کئے جائیں۔

ان تاجروں کی حمایت کرتے ہوئے وادی کی بڑی تاجر انجمن ’’کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز‘‘ کے نائب صدر ناصر خان نے تجارت پر اچانک قدغن عائد کرنے کو تاجروں کی تباہی قرار دیا۔

ناصر خان نے کہا کہ ’’اگر پچھلے 11 برسوں سے تجارت چلی آ رہی ہے تو سرکار نے اس میں کوتاہیوں کو دور کیوں نہیں کیا؟‘‘

انہوں نے کہا کہ اس تجارت کو غلط طور پر استعمال کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے، مگر جو تاجر ایمانداری سے تجارت کرتے ہیں انکو سزا کیوں دی جائے۔

Intro:مرکزی سرکار کی طرف سے جمووں کشمیر کی لائن آف کنٹرول سے سرینگر-مطفر آباد اور پونچھ-راولاکوٹ سے ہورہی آرپار تجارت کی معطلی کیخلاف سرینگر میں آج تاجروں نے اسکی بحالی کیلئے مطالبہ کیا۔



Body:سرینگر کے لاچوک میں سلاماآباد تاجر انجمن کے چئیرمین ہلال ترکی نے بتایا کہ اس تجارت کے ساتھ لاکھوں لوگ منسلک ہیں جن کے روزگار پر منفی اثر پڑے گا۔

ہلال ترکی نے کہا کہ چونکہ مرکزی سرکار کا فیصلہ اچانک کیا گیا اسلئے تاجروں کا مال آرپار پھنسا ہوا ہے جس سے وہ کافی پریشانی اور نقصان میں مبتلا ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک تجارت کو بحال کیا جائے تب تک جو بقایا یا پھنسا ہوا مال ہے اس کو آرپار لایا دیا جایا۔

ان تاجروں کی حمایت کرتے ہوئے وادی کی بڑی تاجر انجمن کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نائب صدر ناثر خان نے بتایا کہ اچانک تجارت کو بند کرنے سے تاجروں کی تباہی ہو جائی گی۔

ناثر خان نے کہا کہ اگر پچھلے 11 برسوں سے تجارت چلی ارہی ہے تو سرکار نے اس میں کوتاہیوں کو دور کیوں نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس تجارت کو غلط طور پر استعمال کرنے والے لوگوں کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے، مگر جو تاجر ایمانداری سے تجارت کرتے ہیں انکو سزا کیوں دی جائے۔




Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.