وادی کشمیر کے بے شمار سیاحتی مقامات Tourist Places In Jammu and Kashmir یہاں کی بڑی آمدنی کا ایک ذریعہ ہے، لیکن گزشتہ دو برسوں کے دوران دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بندشیں اور کووڈ لاک ڈاؤن کے سبب شعبہ سیاحت کو شدید نقصان کاسامنا کرنا پڑا ہے۔
شعبہ سیاحت Department of Tourism سے منسلک افراد کسم پرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور تھے، تاہم امسال ان افراد کی زندگی پٹری پر آنی لگی ہے۔ رواں برس ملکی و غیر ملکی پانچ لاکھ سے زائد سیاحوں نے یہاں کا رخ کیا۔ امسال نومبر میں 1.27 لاکھ سیاحوں نے وادی کی سیر کی، جو گزشتہ سات برسوں کے مقابلے سب سے بڑی تعداد ہے۔ گزشتہ برس نومبر کے ماہ میں محض چھ ہزار سیاح وادی کی سیر کرنے آئے تھے جبکہ سنہ 2019 میں 12086 اور سنہ 2018 میں 33،720 سیاح تھے۔
پانچ اگست سنہ 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کی وجہ سے وادی میں مکمل بندشیں عائد رہیں، یہاں تک کہ امرناتھ یاتریوں کو حکومت نے وادی کشمیر سے ایمرجنسی حالت میں واپس جانے کی ہدایت دی تھی۔ اگرچہ وادی میں ناسازگار حالات ایک معمول بن چکا ہے، اس کے باوجود وادی میں سیاحوں Tourist In Jammu and Kashmir کا تانتا بندھا رہتا ہے۔
بیرونی ریاستوں سے ہزاروں سیاح ڈل جھیل، گلمرگ، پہلگام و دیگر سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں، جس کی وجہ سے یہاں کے شعبہ سیاحت سے منسلک افراد اسی سے سال بھر کی کمائی کرتے ہیں۔
شکارہ والا، ہاوس بوٹ، ہوٹل، گاڑی مالکان یا ہینڈی کرافٹ سے منسلک افراد، ان سبھوں کی کمائی اسی سیاحت پر ہی منحصر ہے۔ وہیں سیاحوں کا کہنا ہے کہ وہ بار بار وادی کی سیر Tourist Places کرنا چاہتے ہیں، کیوں کہ یہاں کی فضا دلکش ہے اور یہاں کے لوگ مہمان نواز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Kashmir Tourist Destination Matigawran kokernag: کوکرناگ کا متی گاؤرن علاقہ دنیا کی نظروں سے اوجھل
گزشتہ دو برسوں میں انتظامیہ اور محکمہ سیاحت کی کوششوں کی وجہ سے بیرون ریاستوں سے سیاحوں کی آمد Record Tourist Arrivals میں اضافہ ہوا ہے۔جسکی کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کی زندگی میں خوشیاں لوٹنے لگی ہیں۔