دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیاچن میں 21 اپریل کو بھاری برف باری ہونے کی وجہ سے شمالی پولو اور کھارڈنگ لا ٹاپ پر عام شہریوں کی گاڑیاں درماندہ ہوگئیں جس کے نتیجے میں ان میں سوار افراد راستے میں ہی پھنس گئے۔
انہوں نے بتایا کہ سیاچن بریگیڈ سے وابستہ فوجیوں نے فوری طور پھنسے ہوئے شہریوں کو نکالنے کے لئے بچاؤ آپریشن شروع کیا۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ شمالی پولو سے پانچ کلو میٹر کی دوری پر کھار ڈنگ لا ٹاپ کی طرف تین گاڑیاں برفانی تودوں کے درمیان پھنس گئی تھیں اور ایک گاڑی الٹ گئی تھی۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ فوج نے بچاؤ ٹیموں کے ساتھ مل کر برفانی تودوں کو ہٹایا اور موقع سے 8 افراد کو بچا لیا جن میں سے کچھ افراد کا تعلق کھار ڈنگ گاؤں سے تھا جنہیں اپنے اپنے گھر پہنچا دیا گیا اور باقی افراد کو کھلسار میں رکھا گیا۔
موصوف ترجمان نے کہا کہ کھارڈنگ لا ٹاپ پر دس افراد اور ایک سکارپیو، ایک جپسی اور ایک منی بس کو بچا لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بچائے گئے ان افراد کو فوری طور فرسٹ ایڈ دیا گیا اور ان کی طبی جانچ بھی کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج نے اپنے محدود وسائل میں سے ان لوگوں کو غذا اور پناہ فراہم کی۔
بیان میں کہا گیا کہ سخت ترین موسمی حالات میں فوج کی طرف سے عام شہریوں کی جان بچانے کی ان بروقت اور جرات مندانہ کاوشوں کی مقامی سطح پر خوب سراہنا کی جا رہی ہے۔