سرینگر: لداخ میں بھارت اور چین کے مابین کشیدگی پر شمالی فوجی کمانڈر اوپندر دویدی نے کہا کہ ’’ایل اے سی پر چین کی کسی بھی جارحانہ کارروائی یا کوشش کا مضبوطی سے جواب دیا جائے گا۔‘‘ فوجی کمانڈر نے مزید کہا کہ فوج اور سیکورٹی فورسز کی تینوں سروسز کے مابین مکمل ہم آہنگی ہے تاکہ خطے میں کسی بھی چیلنج کا بھر پور جواب دیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’سفارتی اور آپریشنل سطح پر ایل اے سی کی صورتحال کو حل کرنے کے اقدامات بھی جاری ہیں تاہم میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر گشت اور تکنیکی ذرائع سے اپنا غلبہ اور دبدبہ حاصل قائم کرکے اپنی علاقائی سالمیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کے لیے امن و امان کی بحالی ہماری مسلسل کوشش رہی ہے اور (آئندہ بھی) رہے گی۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ تین برسوں سے خطہ لداخ میں وادی گلوان اور ڈپسانگ علاقے میں بھارت اور چینی فوجیوں کے مابین حالت انتہائی کشیدہ ہیں۔ حالیہ دنوں لیہہ ضلع کے پولیس سپر انٹنڈنت نے مرکزی سرکار کو ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’بھارتی فوج نے 65 پٹرولنگ پوائنٹس میں سے 26 پر اپنا قبضہ کھو دیا ہے۔‘‘ وہیں دیگر میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ لداخ میں چین نے بیس ہزار مربع فٹ سے زائد اراضی کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
مزید پڑھیں: 'ایل اے سی پر صورتِحال کشیدہ لیکن فوج تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار'
شمالی کمانڈر اوپندر دیویدی نے بتایا کہ لداخ کے معاملے پر دونون ممالک کے مابین سفارتی اور آپریشنل سطح پر ایل اے سی کی صورتحال کو حل کرنے کے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔ شمالی کمانڈر نے مزید کہا کہ ’’کشمیر میں دہشت گردی کے ساتھ ساتھ اب پڑوسی ملک لائن آف کنٹرول سے منشیات کو ڈرون اور دیگر ذرائع سے اسمگل کر رہا ہے جس کو نمٹنے کے لئے فوج پوری طرح سے تیار ہے۔‘‘ اوپندر دیویدی نے یہ بیان سرینگر کے بادامی باغ کنٹونمنٹ میں ایک فوجی تقریب کے دوران کیا۔
تقریب کے دوران دیویدی نے جموں کشمیر اور لداخ خطوں میں فوج کی مختلف بٹالین کی جانب سے دونوں خطوں میں ملک کی سالمیت کے تحفظ اور دہشت گردی مخالف کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے 77 بٹالین اور یونٹس کو اسناد پیش کئے۔ اس تقریب میں آرمی کمانڈر نے مختلف بٹالین اور یونٹس کو COAS 'سرٹیفکیٹ آف ایپریسیشن GOC-in-C شمالی کمان Unit Apriciation' اور GOC-in-C شمالی کمانڈ ’سرٹیفکیٹ آف ایپریسیشن‘ پیش کیے۔