تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر اپنی پارٹی نے بدھ کے روز سرینگر میں واقع پارٹی کے دفتر میں سینیئر لیڈران کا ایک اجلاس منعقد کیا جس میں گزشتہ روز مرکزی سرکار کی جانب سے خطے میں نئے اراضی قوانین کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا گیا۔
پارٹی کے صدر الطاف بخاری کی عدم موجودگی کی وجہ سے جنرل سکریٹری رفیع احمد میر نے اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کے ترجمان جاوید احمد بیگ نے بتایا کہ 'زمینی قوانین میں کی گئی تبدیلیاں جموں و کشمیر کے عوام کو منظور نہیں۔ اس حوالے سے ہم وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے ملیں گے اور ان ترامیم کو واپس لینے کا مطالبہ کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'چند روز قبل پارٹی کے صدر کو وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ وادی کے عوام کی نوکریاں اور زمینیں محفوظ ہیں۔ اس لئے آنے والے دنوں میں ان سے ملاقات کر ہمارے ساتھ کے گئے وعدوں کو انہیں یاد دلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر میں تلاشی کاروائی پر این ائی اے کا بیان
جاوید احمد بیگ نے بتایا کہ 'ہماری پارٹی وادی کی دیگر پارٹیوں کے ساتھ کھڑی نہیں ہے تاہم اگر ان کے ذریعے سے عوام کو فائدہ ہوتا ہے تو اس کی حمایت کریں گے۔ ہمارا مقصد بس یہی ہے کہ جو ہمارے ساتھ وعدے کے گئے تھے جن میں جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ کی بحالی اور نوکریوں اور زمین کے حوالے سے یہاں کے باشندگان کو تحفظ فرہم کرنا ہے۔ ان تمام مسائل کے لیے ہم لڑتے رہیں گے۔
بدھ کے روز کشمیر کے مختلف مقامات پر قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے کی گئی چھاپہ مار کاروائی پر پارٹی کے کسی بھی ممبر نے اپنا ردعمل ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔