ETV Bharat / state

Ban on Muharram Processions in JK محرم کے جلوسوں پر پابندی ہٹائی جائے، بخاری

author img

By

Published : Jul 16, 2023, 9:40 PM IST

Updated : Jul 17, 2023, 11:59 AM IST

الطاف بخاری نے ایل جی منوج سنہا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سرینگر میں چھ محرم کو گلشن باغ بوٹہ کدل سے زڈی بل، سات محرم کو کاٹھی دروازہ سے حسن آباد، آٹھ محرم کو شہدی گنج سے ڈلگیٹ، نو تاریخ سے بوٹہ کدل سے زڈی بل اور دس محرم کو آبی گزر سے زڈی بل سے جلوس نکالنے کی اجازت دینی چاہیے۔

الطاف بخاری
الطاف بخاری

سرینگر: جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر الطاف بخاری نے یونین ٹریٹری کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سے محرم کے جلوسوں پر پابندی ہٹائی جائے۔ الطاف بخاری نے کہا کہ چونکہ وادی میں امن و امان کی صورتحال ہے، ایسے میں ایل جی منوج سنہا کو محرم کے جلوسوں پر پابندی ہٹانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شعیہ آبادی کو امید ہے کہ آنے والے محرم الحرام کے ماہ میں تاریخی اجلاس بغیر کسی پابندی کے نکالنے کی اجازت دی جائے گی۔
الطاف بخاری نے کہا کہ سرینگر میں چھ محرم کو گلشن باغ بوٹہ کدل سے زڈی بل، سات محرم کو کاٹھی دروازہ سے حسن آباد، آٹھ محرم کو شہدی گنج سے ڈلگیٹ، نو تاریخ سے بوٹہ کدل سے زڈی بل اور دس محرم کو آبی گزر سے زڈی بل سے جلوس نکالنے کی اجازت دینی چاہیے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے آغاز یعنی سنہ 1989 سے محرم جلوسوں پر پابندی عائد ہے۔
کشمیر میں آٹھ اور دس محرم کے تاریخی ماتمی جلوسوں پر سنہ 1989 میں اُس وقت کے ریاستی گورنر جگ موہن نے پابندی عائد کی تھی۔ اُس وقت مرکز میں مرحوم مفتی محمد سعید وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز تھے۔ سنہ 1989 سے قبل جہاں 8 ویں محرم کا ماتمی جلوس سری نگر کے گرو بازار علاقے سے برآمد ہوکر حیدریہ ہال ڈل گیٹ میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔ وہیں 10 ویں محرم کا جلوس لال چوک کے آبی گذر علاقے سے برآمد ہوکر علی پارک ذڈی بل میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔
مزید پڑھیں: Muharram Procession Ban Continues: سرینگر میں آٹھ محرم الحرم کے جلوس عزا پر پابندی برقرار
پابندی کے بعد شعیہ آبادی علاقوں میں اب محرم کے جلوس نہیں نکال پاتی۔ وادی کے مختلف اضلاع میں شعیہ آبادی والے علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ ان ایام کے دوران کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آئے یا سماج مخالف افراد کو ماحول خراب کرنے کا موقع نہ دیا جائے۔

سرینگر: جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر الطاف بخاری نے یونین ٹریٹری کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سے محرم کے جلوسوں پر پابندی ہٹائی جائے۔ الطاف بخاری نے کہا کہ چونکہ وادی میں امن و امان کی صورتحال ہے، ایسے میں ایل جی منوج سنہا کو محرم کے جلوسوں پر پابندی ہٹانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شعیہ آبادی کو امید ہے کہ آنے والے محرم الحرام کے ماہ میں تاریخی اجلاس بغیر کسی پابندی کے نکالنے کی اجازت دی جائے گی۔
الطاف بخاری نے کہا کہ سرینگر میں چھ محرم کو گلشن باغ بوٹہ کدل سے زڈی بل، سات محرم کو کاٹھی دروازہ سے حسن آباد، آٹھ محرم کو شہدی گنج سے ڈلگیٹ، نو تاریخ سے بوٹہ کدل سے زڈی بل اور دس محرم کو آبی گزر سے زڈی بل سے جلوس نکالنے کی اجازت دینی چاہیے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے آغاز یعنی سنہ 1989 سے محرم جلوسوں پر پابندی عائد ہے۔
کشمیر میں آٹھ اور دس محرم کے تاریخی ماتمی جلوسوں پر سنہ 1989 میں اُس وقت کے ریاستی گورنر جگ موہن نے پابندی عائد کی تھی۔ اُس وقت مرکز میں مرحوم مفتی محمد سعید وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز تھے۔ سنہ 1989 سے قبل جہاں 8 ویں محرم کا ماتمی جلوس سری نگر کے گرو بازار علاقے سے برآمد ہوکر حیدریہ ہال ڈل گیٹ میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔ وہیں 10 ویں محرم کا جلوس لال چوک کے آبی گذر علاقے سے برآمد ہوکر علی پارک ذڈی بل میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔
مزید پڑھیں: Muharram Procession Ban Continues: سرینگر میں آٹھ محرم الحرم کے جلوس عزا پر پابندی برقرار
پابندی کے بعد شعیہ آبادی علاقوں میں اب محرم کے جلوس نہیں نکال پاتی۔ وادی کے مختلف اضلاع میں شعیہ آبادی والے علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ ان ایام کے دوران کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آئے یا سماج مخالف افراد کو ماحول خراب کرنے کا موقع نہ دیا جائے۔

Last Updated : Jul 17, 2023, 11:59 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.