جموں و کشمیر پولیس نے کہا کہ کشمیر کے تینوں خطوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف بالخصوص غیر ملکی عسکریت پسندوں کے خلاف پولیس کے آپریشنز بیک وقت جاری رہیں گے۔ کشمیر پولیس زون نے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا حوالہ دے کر ٹویٹ کرکے کہا کہ خواتین اور بچوں، غیر مسلح پولیس اہلکاروں، غیر مقامی مزدوروں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر عسکریت پسند وادی میں امن قائم کرنے کی ہماری کوششوں کو روک نہیں سکتے۔ Anti-militant operations intensified
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مہینوں میں پولیس کے مطابق عسکریت پسندوں نے کئی عام شہریوں، پولیس اہلکاروں اور غیر مقامی مزدوروں پر گولیاں چلا کر انکو ہلاک کیا جو سیکورٹی فورسز کے لئے ایک چیلنجنگ صورتحال بنی۔ان ہلاکتوں کے بعد سکیورٹی فورسز نے عسکریت پسند مخلاف آپریشنز میں تیزی لائی اور رواں سال اب تک سو سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا۔Anti-militant operations intensified
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندی کی جانب سے عام شہریوں کی ہلاکت میں اس سال تیزی درج کی گئی ہے۔ سنہ 2022 کے پہلے پانچ مہینوں میں 17 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں سے 12 کا تعلق اکثریتی برادری سے ہے،جب کہ باقی پانچ کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے۔Targeted killings 2022 in j&k
جموں و کشمیر پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق " فروری میں ایک جبکہ اپریل میں دو عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔جنوری ماہ عام شہریوں اور ٹارگٹ کلنگ کے لحاظ سے پُرامن رہا۔ تاہم مارچ اور مئی میں بالترتیب آٹھ اور چھ عام شہری ہلاک ہوئے۔
اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا کہ"ہلاک ہونے والے شہریوں میں سے 12 کشمیری مسلمان تھے جب کہ دیگر کا تعلق اقلیتی برادریوں سے تھا۔تفصیلات کے مطابق بڈگام اور کولگام میں چار چار ہلاکتیں ہوئی، سرینگر اور شوپیاں میں تین تین ، بارہمولہ میں دو جبکہ جموں صوبے کے ادھم پور میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔Target killings
ایک سینیئر پولیس افسر نے کہا کہ ان 17 عام شہریوں کی ہلاکتوں میں سے 14 آئی ای ڈی، گرینیڈ یا عسکریت پسندوں کی طرف سے ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئیں جبکہ باقی تین انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیوں کے دوران ہلاک ہوئیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً تمام معاملات حل ہو چکے ہیں اور حملہ آوروں (عسکریت پسندوں) کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ صرف رجنی بالا (31 مئی کو مشتبہ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ماری گئی استانی) کے حملہ آور فرار ہیں، انہیں بھی جلد ہلاک کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : Pulwama Encounter: پلوامہ تصادم میں ایک عسکریت پسند ہلاک