سرینگر: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن پیر سے شروع ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں جموں و کشمیر کے مالی سال 2023 تا 2024 کا سالانہ بجٹ پیش کرنے والی ہیں جس کو وزارت خزانہ اور جموں کشمیر انتظامیہ نے چھ ماہ میں مرتب کیا ہے۔ 13 مارچ سے ایک ماہ کے وقفے کے بعد بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا جس دوران وزیر خزانہ بجٹ پیش کریں گی۔ یونین ٹریٹری بننے کے بعد جموں کشمیر کا یہ چوتھا بجٹ ہوگا جو وزیر خزانہ پارلیمان میں پیش کرنے جارہی ہے۔ 1.2 لاکھ کروڑ مالیت کے اس بجٹ پر بحث و مباحثے کے بعد 31 مارچ کو پارلیمنٹ پاس کرے گی اور یکم اپریل سے اس پر جموں کشمیر میں کام شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: Budget J&K مرکزی بجٹ میں جموں وکشمیر کے لیے 35581 کروڑ روپے مختص
بتایا جاتا ہے کہ راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں اس بجٹ پر دو روز بحث و مباحثہ ہوگا جس کے بعد اس کو پاس کیا جائے گا۔ جموں کشمیر میں سنہ 2018 کے بعد منتخب حکومت نہ ہونے اور صدر راج نافذ ہونے کے باعث مرکزی وزیر خزانہ ہی جموں کشمیر یونین ٹریٹری کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کر رہی ہیں۔ اس سے قبل سابق ریاست میں یہاں کی منتخب سرکار ہی اسمبلی میں بجٹ پیش کر رہی تھی۔ آخری بجٹ سابق وزیر حسیب درابو نے پی ڈی پی اور بی جے پی مخلوط سرکار نے سنہ 2018 میں اسمبلی میں مارچ اجلاس میں پیش کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ سنہ 2021-22 میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جموں و کشمیر کے لئے 1.3 لاکھ کروڑ کے قریب بجٹ پیش کیا تھا۔ وہیں سنہ 2022-23 میں 1.08 لاکھ کروڑ کا بجٹ مختض رکھا تھا جس سے وادی کشمیر میں تجار مایوس ہی دیکھے گئے۔