سرینگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام اس وقت گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں،جب کہ یہاں کی نوجوان نسل انتہائی مایوسی اور بددلی کے بھنور میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بے چینی اور غیر یقینیت نے نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کر دیا ہے، بھرتی عمل پر مسلسل بریک لگائے جانے سے ہزاروں کی تعداد میں یہاں کے نوجوان عمر کی حد کو پار کرگئے ہیں، جس کی وجہ سے نئی نسل کو اپنا مستقبل مخدوش نظر آرہا ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے اعلیٰ تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کے ایک وفد کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ Educated youths Of Kashmir
موصوف نے کہا کہ نوجوانوں میں خودکشی اور منشیات کے استعمال کا بڑھتا ہوا رجحان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ نوجوان نسل کس قدر مایوسی کی شکار ہوگئی ہے۔ یہ ایک تشویشناک رجحان ہے اور اس کا سدباب کرانے کے لیے تمام سطحوں پر ٹھوس اور کارگر اقدامات اُٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ این سی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال کا کہنا ہے کہ گذشتہ 2سال کے دوران کورونا وائرس نے پہلے سے ہی مشکلات سے دوچار جموں وکشمیر کے عوام پر زبردست منفی اثرات مرتب کیے ہیں، یہاں کے بیشتر طبقوں کی اقتصادی حالت انتہائی خستہ ہوگئی ہے اور ایسے میں ایک جامع منصوبے کی اشد ضرورت ہے جو زمینی سطح پر حقیقی معنوں میں لوگوں کی راحت کا سبب بنے۔ Mustafa Kamal on JK Admn
یہ بھی پرھیں:
ڈاکٹر کمال نے کہا کہ حکومت سطح پر گذشتہ 3سال سے نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کے اعلانات تو کیے جاتے ہیں،لیکن عملی طور ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں مل رہاہے اور اگر کہیں کوئی بھرتی عمل میں آتی ہے تو وہ زیادہ تر غیر ریاستی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد حکمرانوں کے کئی اعلانات کئے لیکن سب سراب ثابت ہوئے۔ کبھی 60 ہزار سریع الرفتار نوکریاں فراہم کرنے کی باتیں کی گئیں تو کبھی سرمایہ کاری سے لاکھوں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے سبز باغ دکھائے گئے۔انہوں نے کہا کہ دیگر اعلانات کی طرف حکمرانوں کے روزگار سے متعلق تمام دعوے اور اعلانات جھوٹ اور فریب ثابت ہوا۔
(یو این آئی)