سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنی اور تنظیم کے محبوس سربراہ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی جانب سے اسلامک کلینڈر کے لحاظ سے نئے سال 1445ھ کی آمد پر اہالیان جموں وکشمیر سمیت پورے عالم کے مسلمانوں کو دلی مبارک باد اور پُرخلوص تہنیت پیش کی ہے۔ تنظیم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہر نیا سال اور نئی تقویم ہمیں احتساب نفس، احتساب خواہش اور احتساب کائنات کی دعوت دیتا ہے۔ ایسے میں ہمیں اپنے ماضی سے سبق حاصل کر اپنے حال اور مستقبل کو بہتر اور درخشاں بنانے کی کوششیں تیز تر کرنی چاہئے اور اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور عاجزی اور انکساری کا مظاہرہ کرکے انسانیت، خاص طور پر امت مسلمہ کو درپیش گونا گوں مسائل سے نجات کی خاطر حضرت حق جل ذکرہ کی بارگاہ میں خصوصی دعاؤں کے ساتھ ساتھ باری تعالیٰ سے اپنا تعلق مضبوط اور جناب رسول رحمتﷺ کے تئیں اپنی عقیدت اور وابستگی کا ازسر نو جائزہ لینا چاہئے تاکہ ہم ملت اسلامیہ کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہونے کے ناطے اپنا دینی و ملی فریضہ احسن طریقے سے انجام دینے کا اہل ثابت ہو سکیں۔‘‘
انجمن نے توقع ظاہر کرتے ہوئے بیان میں کہا: ’’اللہ کرے نیا سال ہم سب کیلئے خوشیوں اور نوید اور امن و سلامتی کا پیغام لےکر آئے۔‘‘ اس مرحلے پر انجمن نے اس امر پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا کہ ’’میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی نظر بندی کو 4 سال ہو رہے ہیں جو کشمیری عوام کیلئے زبردست بے چینی اور اضطراب کا باعث ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Anjuman on Mirwaz Detention عید الاضحی سے قبل میرواعظ کو رہا کیا جائے، انجمن اوقاف
انجمن اوقاف نے محرم الحرام کے آغاز اور عاشورہ کے متبرک ایام کے پیش نظر میرواعظ کی فوری رہائی کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ موصوف پر عائد قدغنوں کو ختم کریں تاکہ میرواعظ عوام اور سماج کے تئیں اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرسکیں۔‘‘