ETV Bharat / state

Detention Of Mirwaiz شبِ برات سے قبل میر واعظ کی رہائی ممکن بنائی جائے،انجمن اوقاف - جامع مسجد سرینگر شبِ برات 2023

علیٰحدگی پسند رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کی دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے سے قبل ہی انتظامیہ نے گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ میر واعظ کشمیر ڈاکٹر محمد عمر فاروق کو 184 ویں جمعہ بھی انتظامیہ نے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنی کی اجازت نہیں دی۔

Detention Of mirwaiz
میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق
author img

By

Published : Mar 3, 2023, 6:07 PM IST

سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اس امر پر سخت فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے کہ شب برات جیسی مقدس اور اہم تقریب کی آمد ہے جبکہ انجمن کے سربراہ میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق گھر میں مسلسل نظر بند ہیں۔ انجمن کے مطابق میر واعظ محمد عمر فاروق کو حکام نے گذشتہ تقریباً چار برسوں سے مسلسل غیرقانونی اور غیراخلاقی طور پر نظر بند رکھا ہے جس سے موصوف عوام کے تئیں اپنی پُرامن ذمہ داریاں ادا نہ کر سکیں۔ بیان میں کہا گیا کہ حکام سے بار بار کی اپیل کے باوجود آثار و قرائن ایسے ہیں کہ امسال بھی شائد میر واعظ کشمیر کو اپنے نامور اکابر و اسلاف کے روایتی طرز عمل کے مطابق جامع مسجد سرینگر میں شب برات کی مناسبت سے وعظ و تبلیغ کی نورانی اور روحانی مجلس آراستہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی

بیان میں اس طرز عمل کو حد درجہ آمرانہ قرار دیتے ہوئے اس رویے کی مذمت کی گئی اور ایک بار پھر حکام پر زور دیا گیا کہ کشمیری عوام خاص طور پر جو خواتین و حضرات جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے اور میر واعظ کشمیر کے مواعظ سے استفادہ کیلئے آتے ہیں ان کے دینی جذبات و احساسات کو مد نظر رکھ کر میرواعظ کشمیر کی غیر مشروط رہائی یقینی بنائی جائیگی تاکہ موصوف شب برات کی بابرکت مجلس میں عوام کی پیشوائی اور رہنمائی کا فریضہ ادا کرسکے۔ انجمن نے کہا کہ افسوس ہے کہ آج 184 واں جمعتہ المبارک ہے جب کہ میر واعظ موصوف کو نہ تو نماز جمعہ جیسا اہم فریضہ اور نہ ہی قال اللہ وقال الرسول ﷺ پر مبنی اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی گئی جس کے خلاف عوامی سطح پر برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ علیٰحدگی پسند رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کی دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے سے قبل ہی انتظامیہ نے گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ میر واعظ اور ڈاکٹر محمد عمر فاروق تب سے آج تک گھر میں نظر بند ہیں۔

سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اس امر پر سخت فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے کہ شب برات جیسی مقدس اور اہم تقریب کی آمد ہے جبکہ انجمن کے سربراہ میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق گھر میں مسلسل نظر بند ہیں۔ انجمن کے مطابق میر واعظ محمد عمر فاروق کو حکام نے گذشتہ تقریباً چار برسوں سے مسلسل غیرقانونی اور غیراخلاقی طور پر نظر بند رکھا ہے جس سے موصوف عوام کے تئیں اپنی پُرامن ذمہ داریاں ادا نہ کر سکیں۔ بیان میں کہا گیا کہ حکام سے بار بار کی اپیل کے باوجود آثار و قرائن ایسے ہیں کہ امسال بھی شائد میر واعظ کشمیر کو اپنے نامور اکابر و اسلاف کے روایتی طرز عمل کے مطابق جامع مسجد سرینگر میں شب برات کی مناسبت سے وعظ و تبلیغ کی نورانی اور روحانی مجلس آراستہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی

بیان میں اس طرز عمل کو حد درجہ آمرانہ قرار دیتے ہوئے اس رویے کی مذمت کی گئی اور ایک بار پھر حکام پر زور دیا گیا کہ کشمیری عوام خاص طور پر جو خواتین و حضرات جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے اور میر واعظ کشمیر کے مواعظ سے استفادہ کیلئے آتے ہیں ان کے دینی جذبات و احساسات کو مد نظر رکھ کر میرواعظ کشمیر کی غیر مشروط رہائی یقینی بنائی جائیگی تاکہ موصوف شب برات کی بابرکت مجلس میں عوام کی پیشوائی اور رہنمائی کا فریضہ ادا کرسکے۔ انجمن نے کہا کہ افسوس ہے کہ آج 184 واں جمعتہ المبارک ہے جب کہ میر واعظ موصوف کو نہ تو نماز جمعہ جیسا اہم فریضہ اور نہ ہی قال اللہ وقال الرسول ﷺ پر مبنی اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی گئی جس کے خلاف عوامی سطح پر برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ علیٰحدگی پسند رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کی دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے سے قبل ہی انتظامیہ نے گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ میر واعظ اور ڈاکٹر محمد عمر فاروق تب سے آج تک گھر میں نظر بند ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.