مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر کی ڈل جھیل سے منتقل کیے گئے اور دوسرے علاقوں میں بسائے گئے لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
اس دوران احتجاج میں شامل افراد میں خواتین بھی شامل تھیں جن کے ہاتھوں میں خالی برتن اور بالٹیاں موجود تھیں جب کہ اس دوران مظاہرین نے ضلع انتظامیہ کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔
اس اثنا میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اے این سی کے نائب صدر مشتاق حسین نے کہا کہ اگر ہمیں ریہیبیلیٹیشن فار ڈل ڈیولپرس اسکیم کے تحت ڈل جھیل سے یہاں رکھ آرتھ میں کچھ وعدوں کے مطابق منتقل کیا گیا جس کو ہم نے تسلیم کیا مگر بدقسمتی سے ہمیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا، جس کے چلتے ہمیں پینے کے پانی سے محرومی اور سڑک کے ناقص ہونے سے ہمیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی بار حکام سے اس بارے میں اپیل کی گئی تھی، مگر ان کے مطالبات پورے نہیں کیے گئے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔