سرینگر: جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر کے لال چوک علاقے میں 'آخر کب تک' عنوان سے سیول سوسائٹی این جی او نے امیرا کدل میں ہوئے گرینیڈ حملے میں مارے گئے دو افراد اور 25 سے زائد لوگوں کے زخمی ہونے کے خلاف احتجاج کیا اور ہلاک ہونے والوں کی یاد میں شمع روشن کی۔ Civil society members stage candle light protest
اس احتجاج میں مختلف معروف سماجی کارکن بھی شامل ہوئے جنہوں نے "شہریوں پر گرینیڈ پھینکنے" کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ سول سوسائٹی کے کارکنان نے گھنٹہ گھر کے سامنے جمع ہو کر امیرا کدل گرینڈ حملے کی سخت مذمت کی۔
مظاہرین نے عسکریت پسندی کے خلاف نعرے بازی کی اور پلے کارڈ اٹھا کر اپنا احتجاج درج کرایا جن پر ’’آخر کب تک‘‘ کے نعرے لکھے تھے جب کہ ’’نوجوانوں کو بچاؤ، کشمیر کو بچاؤ‘‘ کے نعرے فضا میں گونج رہے تھے۔
اس دوران سیول سوسائٹی کے چیرمین سجاد احمد نے ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'کشمیر میں جو بے گناہوں کا قتل ہورہا ہے وہ سب پاکستان کے کہنے پر ہورہا ہے جس کو اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔' Candle Light Protest at Lal Chowk
یہ بھی پڑھیں:
Amira Kadal Grenade Blast: گرینیڈ حملے میں ہلاک رافعہ نظیر پرنم آنکھوں سے سپرد لحد
واضح رہے کہ چھ مارچ کے روز سرینگر کے امیرا کدل کے نزدیک نامعلوم عسکریت پسندوں نے سیکورٹی اہلکاروں پر گرینیڈ حملہ کیا جس میں دو شہریوں کی موت ہوگئی، جب کہ ایک پولیس اہلکار سمیت تقریباً 20 شہری زخمی ہوئے۔
یہ حملہ چھ مارچ کی دوپہر کے بعد پیش آیا جب امیراکدل کے نزدیک نامعلوم عسکریت پسندوں نے وہاں تعینات سکیورٹی فورسز کی جانب گرینیڈ پھینکا جو نشانے سے ہٹ کر دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔
جموں و کشمیر پولیس نے منگل کے روز دعویٰ کیا تھا کہ سرینگر کے امیرا کدل علاقے میں 6 مارچ کو گرینیڈ پھیکنے والے دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ Amira Kadal Grenade Attacker Arrested
پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ "رواں مہینے کی 6 تاریخ کو ایک گرینیڈ حملے کے بارے میں ایک اطلاع موصول ہوئی جو کہ امیرا کدل میں شام 4:20 بجے کے قریب ہوا تھا۔'' Grenade Attack in Amira Kadal
یہ بھی پڑھیں:
Amira Kadal Grenade Attacker Arrested: امیراکدل گرینیڈ پھیکنے والے ملزمان گرفتار