سرینگر (جموں و کشمیر) : کشمیر میں امرناتھ یاترا کا آغاز یکم جولائی سے ہو رہا ہے جس کے لئے انتظامیہ اور مرکزی سرکار نے تیاریاں مکمل کی ہیں۔ یاترا کے لئے جہاں سیکورٹی فورسز کا کڑا بندو بست کیا گیا ہے، وہیں سول انتظامیہ بھی تیاریاں کر رہی ہے۔ امرناتھ گھپا کو جانے والے بالتل اور چندن واڑی کے راستوں کو باڈر روڈز آرگنائزیشن تعمیر کر رہا ہے۔ مقامی باشندے - جو یاتریوں کے لئے گھوڑے اور دیگر سامان فراہم کرتے ہیں - بھی اپنی استطاعت کے مطابق تیاریاں کر رہے ہیں۔
انتظامیہ کے علاوہ امسال نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ یاترا کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کرکے نفرت کے ماحول میں بھائی چارے کا پیغام دیں۔ امسال یاترا 62 دنوں پر محیط ہے اور ان ایام میں سرینگر جموں شاہراہ پر یاتریوں کے قافلوں کے لئے بڑے پیمانے پر حفاظت کی جا رہی ہے جس دوران سول ٹریفک کو بند کیا جاتا ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آئے۔ تاہم سیاسی لیڈران نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو درپیش ہونے والے یہ مشکلات دور کئے جائیں۔
امرناتھ یاترا جانے والے راستوں پہلگام اور بالتل میں اضافی سیکورٹی تعینات کی جائے گی جبکہ عام آمد و رفت کو یاترا کے قافلوں کے دوران روک دیا جائے گا۔ جموں سے ہی سرینگر شاہراہ کے علاوہ امرناتھ راستہ بالخصوص پہلگام، سونہ مرگ، گاندبل اور اننت ناگ کو سیکورٹی حصار میں رکھا جاتا ہے تاکہ عسکریت پسند یاتریوں پر حملہ نہ کریں۔
مزید پڑھیں: Amarnath Yatra 2024 فاروق عبداللہ نے امرناتھ یاترا کے انتظامات کیلئے حکومت کی تعریف کی
مرکزی وزارت داخلہ نے یاترا کو محفوظ رکھنے کے لئے 60 ہزار نیم فوجی اہلکاروں کو کشمیر میں تعینات کیا گیا ہے۔ یاترا کے پر امن اور منظم انعقاد کے لئے جموں و کشمیر انتظامیہ نے ہر ممکن تیاری کی ہے جس میں یاتریوں کے لیے جموں اور سرینگر میں یاتری بھون میں رہنے کے انتظامات اور سیکورٹی قابل ذکر ہے۔ وادی کشمیر میں سرینگر کے مضافات پانتھہ چوک میں یاتریوں کے لیے رہنے کی جگہ مختص کی گئی ہے اور اس علاقے کو سیکورٹی حصار میں رکھا گیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے بھی دو سو سیول افسران کو پہلگام اور بالتل میں تعینات رکھا ہے۔