جموں و کشمیر، سرینگر کے لال چوک کے قریب واقع شیر کشمیر میونسپل پارک میں اپنی پارٹی کے پہلے کنونشن میں الطاف بخاری نے گپکار اتحاد پر سخت تنقید کی۔
اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے کہا کہ کشمیر کی سیاسی جماعتیں ہی ووٹ ڈالنے والوں کو غدار قرار دے رہے تھے لیکن ڈی ڈی سی انتخابات سے یہ واضح ہوگیا کہ جو نظریہ سیاسی جماعتوں نے قائم کیا تھا کہ ووٹ ڈالنا جموں و کشمیر کی تحریک کے خلاف ہے، تاہم لوگوں نے پہچان لیا ہے کہ تحریک اور ووٹ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انھوں نے کشمیر کے سایسی مسئلے بات کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ ڈالنے سے کشمیر کے سیاسی مسئلے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ ووٹ لوگوں کے تعمیر و ترقی کے مسائل حل کرتا ہے، نہ کہ سیاسی مسائل۔
انہوں نے اسمبلی انتخابات کے متعلق کہا کہ حد بندی کمیشن کی جانب سے رپورٹ پیش کیے جانے کے بعد ہی اسمبلی انتخابات بھی منعقد کیے جائیں گے، اگر حد بندی کے دوران کسی بھی خطے کے ساتھ حق تلفی کی گئی تو سب سے پہلے الطاف بخاری ان کے لیے آواز بلند کرے گا، اور کسی کے ساتھ حق تلفی نہیں ہونے دی جائے گی۔
اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے کشمیر کی موجودہ ناسازگار صورت حالات کے لیے جتنا بی جے پی کو مورد الزام ٹہرا رہے ہیں اتنا ہی کانگرس اور جموں و کشمیر کی نیشنل کانفرنس و پی ڈی پی بھی ذمہ دار ہے۔
مزید پڑھیں: 'اسمبلی انتخابات گپکار الائنس کے اتحاد کا امتحان ہوگا'