ETV Bharat / state

Almond Blossoms In Kashmir بادام واری میں بادام کے شگوفوں سے لطف اندوز ہونے کے لئے سیاحوں کا رش

تاریخی ہاری پربت قلعے کے دامن میں واقع بادام واری میں لگے بادام کے درختوں پر پھوٹے شگوفوں سے ہر سو جنت کا سماں بندھ گیا ہے جس سے لطف اندوز ہونے کے لئے بڑی تعداد میں مقامی و غیر مقامی سیلانیوں کا تانتا بندھنے لگا ہے۔

almond-blossoms-attract-tourists-in-srinagars-badam-vaer-garden
بادام واری میں بادام کے شگوفوں سے لطف اندوز ہونے کے لئے سیاحوں کا رش
author img

By

Published : Mar 11, 2023, 8:42 PM IST

بادام واری میں بادام کے شگوفوں سے لطف اندوز ہونے کے لئے سیاحوں کا رش

سرینگر:وادی کشمیر میں موسم خوشگوار ہونے کے ساتھ ہی جہاں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع باغ گل لالہ کو عنقریب لوگوں کے لئے کھولا جا رہا ہے وہیں سرینگر کے رعناواری علاقے میں واقع تاریخی بادم واری میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ تاریخی ہاری پربت قلعے کے دامن میں واقع بادام واری میں لگے بادام کے درختوں پر پھوٹے شگوفوں سے ہر سو جنت کا سماں بندھ گیا ہے جس سے لطف اندوز ہونے کے لئے بڑی تعداد میں مقامی و غیر مقامی سیلانیوں کا تانتا بندھنے لگا ہے۔ بادام واری کا دورہ کرتے ہوئے سیاحوں کا کہنا ہے کہ بادام کے درختوں پر پوٹھے سفید و گلابی رنگ کے شگوفے قابل دید ہیں جن سے روح کو سکون اور آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ قطعہ اراضی سفید و گلابی رنگ کے پھولوں کے لباس میں ملبوس سیاحوں کی آمد کی منتظر ہے۔

دریں اثنا وہاں موجود ایک غیر مقامی سیاح نے کو بتایا کہ یہاں آکے کشمیر زیادہ ہی خوبصورت لگا۔انہوں نے کہا کہ ہم بیس برسوں سے یہاں آنے کا پلان بنا رہے تھے لیکن نہیں آپا رہے تھے۔ اتر پردیش سے تعلق رکھنے والی ایک غیر مقامی خاتون سیاح نے بتایا کہ سچ مچ یہ جنت ہے اور یہاں بادام درختوں پر پھوٹے شگوفے جنت کا نظارہ پیش کرتے ہیں۔ ایک مقامی سیاح نے بتایا کہ یہاں مزید درخت لگانے کی ضرورت ہے تاکہ اس کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگ جائیں۔ بہار نو کی آمد کے ساتھ ہی وادی کے دیگر مشہور سیاحتی مقامات و باغات کی طرح بادام واری میں بھی سیاحوں کا تانتا بندھا رہتا ہے اور خاص طور پر مقامی لوگ اپنی تھکن اور دنیاوی پریشانیوں سے چھٹکارا پانے کے لئے بادام واری میں حاضر ہو جاتے ہیں۔بتادیں کہ سری نگر میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے گل لالہ کو 19 مارچ سے سیاحوں کے لئے کھولا جائے گا۔

مزید پڑھیں: Spring In Kashmir : بادام واری سرینگر میں شگوفے پھوٹنے لگے


بادام واری میں بادام کے شگوفوں سے لطف اندوز ہونے کے لئے سیاحوں کا رش

سرینگر:وادی کشمیر میں موسم خوشگوار ہونے کے ساتھ ہی جہاں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع باغ گل لالہ کو عنقریب لوگوں کے لئے کھولا جا رہا ہے وہیں سرینگر کے رعناواری علاقے میں واقع تاریخی بادم واری میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ تاریخی ہاری پربت قلعے کے دامن میں واقع بادام واری میں لگے بادام کے درختوں پر پھوٹے شگوفوں سے ہر سو جنت کا سماں بندھ گیا ہے جس سے لطف اندوز ہونے کے لئے بڑی تعداد میں مقامی و غیر مقامی سیلانیوں کا تانتا بندھنے لگا ہے۔ بادام واری کا دورہ کرتے ہوئے سیاحوں کا کہنا ہے کہ بادام کے درختوں پر پوٹھے سفید و گلابی رنگ کے شگوفے قابل دید ہیں جن سے روح کو سکون اور آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ قطعہ اراضی سفید و گلابی رنگ کے پھولوں کے لباس میں ملبوس سیاحوں کی آمد کی منتظر ہے۔

دریں اثنا وہاں موجود ایک غیر مقامی سیاح نے کو بتایا کہ یہاں آکے کشمیر زیادہ ہی خوبصورت لگا۔انہوں نے کہا کہ ہم بیس برسوں سے یہاں آنے کا پلان بنا رہے تھے لیکن نہیں آپا رہے تھے۔ اتر پردیش سے تعلق رکھنے والی ایک غیر مقامی خاتون سیاح نے بتایا کہ سچ مچ یہ جنت ہے اور یہاں بادام درختوں پر پھوٹے شگوفے جنت کا نظارہ پیش کرتے ہیں۔ ایک مقامی سیاح نے بتایا کہ یہاں مزید درخت لگانے کی ضرورت ہے تاکہ اس کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگ جائیں۔ بہار نو کی آمد کے ساتھ ہی وادی کے دیگر مشہور سیاحتی مقامات و باغات کی طرح بادام واری میں بھی سیاحوں کا تانتا بندھا رہتا ہے اور خاص طور پر مقامی لوگ اپنی تھکن اور دنیاوی پریشانیوں سے چھٹکارا پانے کے لئے بادام واری میں حاضر ہو جاتے ہیں۔بتادیں کہ سری نگر میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے گل لالہ کو 19 مارچ سے سیاحوں کے لئے کھولا جائے گا۔

مزید پڑھیں: Spring In Kashmir : بادام واری سرینگر میں شگوفے پھوٹنے لگے


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.