اب جموں وکشمیر کے 1.25 کروڑ لوگوں کو اسی طرح کے فوائد حاصل ہوں گے جو آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی کے تحت دستیاب ہوتے ہیں۔
اس وقت 31 لاکھ افراد پر مشتمل 5.95 لاکھ کنبے آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی کے تحت فوائد کے مستحق ہیں۔ لگ بھگ 15لاکھ اضافی کنبوں کو جموں وکشمیر ہیلتھ سکیم کے دائرے میں لایا جائے گا۔
اس یونیورسل ہیلتھ کوریج کے تحت مستحقین کو ہر سال پلوٹر کی بنیادوں پر پانچ لاکھ روپے فی کنبے کا مفت ہیلتھ انشورنس کور دستیاب ہوگا اور اس میں کنبے کے حجم عمر یا جنس پر کوئی پابندی نہیں ہوگی اور پہلے سے موجود تمام بیماریوں کو اس کے دائرے میں لایا جائے گا اور تمام ایمپنل شدہ ہسپتالوں میں بنا نقدی کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔
اس سکیم کے تحت مستحقین کو ملک بھر کے 20853 سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں تک رسائی حاصل ہوگی۔ جموں وکشمیر میں اس وقت اس طرح کے 159 ہسپتال ایمپنل ہیں۔ سکیم 1469 سرجیکل پیکیجز کی سہولیات فراہم کرے گی اور اس میں جان لیو بیماری مثلاً کینسر اور گردوں کا ناکارہ ہونا بھی شامل ہیں۔
آنکولوجی، کاڈیو لوجی اور نیفرولوجی سے جڑی بیماریاں پہلے دن سے ہی اس سکیم کے دائرے میں آئیں گی اور اس میں ہسپتالوں کا خرچہ اور تشخیصی سہولیات کے اخراجات بھی شامل ہوں گے۔ مستحقین تین روزہ پری ہسپٹالزیشن اور پندرہ روزہ پوسٹ ہسپٹالیزیشن اخراجات کے حقدار بھی ہوں گے۔
انتظامی کونسل کے فیصلے کے مطابق تمام ملازمین پنشنر اور اُن کے اہل خانہ بھی جموں وکشمیر کے ہیلتھ سکیم کے دائرے میں لایئے جائیں گے۔ ملازمین 300 روپے فی ماہ کا میڈیکل الاﺅنس حاصل کرتے رہیں گے تاکہ وہ او پی ڈی علاج کراسکیں۔
ہیلتھ سکیم کے تحت اندراج کے لیے اہل کنبوں کی نشاندہی سماجی و اقتصادی سنس 2011 پر کی جائے گی تاہم جو افراد یا کنبے سنس سے باہر رہ گئے ہوں ایک وضع کئے گئے عمل کی بنیاد پر درج کئے جاسکتے ہیں۔