مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سرینگر میں آل کشمیر ٹریڈرس ایسوسیشن کی جانب سے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ سرینگر کے مضافاتی علاقہ ذکورہ میں ہوئے اس اجلاس میں کورونا وبا کے پیش نظر ہوئے نقصان کا تخمینہ کیا گیا۔
اس دوران کشمیر چیمبرس ایسوسیشن کے صدر عاشق احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے کشمیری تاجر کافی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے دیا گیا مالی پیکیج کشمیر تاجروں کے ساتھ مذاق ہے۔
وہیں کشمیر ہوٹلرس ایسوسیشن کے صدر مشتاق احمد چایا نے اپنے خطاب میں کہا کہ سنہ 2019 سے ہی کشمیری ہوٹلرس مالکان کافی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہمیں بینکوں کا قرض بھی ادا کرنا ہے۔ ساتھ ہی ہمیں ٹیکس بھی ادا کرنا ہے، جو ہمارے لیے نا ممکن ہے۔
اس دوران انہوں نے مرکزی و یوٹی انتظامیہ سے اپیل کی کہ اس مشکل گھڑی میں ہمیں سرکار کی مدد کی اشد ضروت ہے۔
کشمیر ٹریڈرس ایسو سیشن کے صدر محمد یاسین خان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ہم ٹیکس دے کر حکومت کی مدد کرتے ہیں۔ ہمیں اس مشکل گھڑی میں حکومت کی جانب سے مدد کی امید کرتے ہیں کیوکہ حکومت نے مدد کی یقین دہائی کرائی تھی۔