انٹرنیشنل فیڈریشن آف ہیومن رائٹس جموں کشمیر (ای ایف ایچ آر جے کے) کے چیئرمین محمد احسن اونٹو نے امریکی صدرجو بائیڈن کو خط لکھ کر کشمیری قیدیوں کی رہائی کے لیے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے بھارت میں عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر بگڑتی صورتحال اور طبی ڈھانچہ کی بدحالی کا تذکرہ کرتے ہوئے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ایف ایچ آر جے کے کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ' آپ کو معلوم ہو گا کہ بھارت عالمی وبا کووڈ 19 کی دوسری لہر کا سامنا ہے۔ جس کے زد میں آکر اب تک لاکھوں افراد متاثرہ ہوئے ہیں، جبکہ ہزاروں کی تعداد میں اموات ہورہی ہیں۔ ایسے خوفناک حالات میں، مرکز کے زیرانتظام کشمیر اور کشمیر کی جیلوں میں مقید کشمیری سیاسی قیدی اس خطرناک وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ موجودہ طبی نظام کی بدحالی سے یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ جیل حکام کشمیری قیدیوں کو وبا سے متاثرہونے سے نہیں روک سکتے ہیں۔"
مزید کہا گیا ہے کہ "انسانی حقوق کی متعدد بین الاقوامی تنظیموں اور بین الاقوامی پریس کے ذریعہ یہ اطلاع ملی ہے کہ بھارت فوجی تشدد اور غیر قانونی نظربندیوں کے ذریعہ کشمیر میں سیاسی اختلاف رائے کو دباتا ہے۔ ہم تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔'
قیدیوں کے کنبہ کے افراد جیل میں بند اپنے عزیزوں کے حوالے سے بے حد پریشان ہیں، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ حکومت ہند نے اس وبائی بیماری کے دوران انہیں رہا نہیں کر کے ان کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔'
مرحوم علیحدگی پسند رہنما اشرف صحرائی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا ہےکہ "ان کو گیارہ مہینے قید میں رکھا گیا اور ان کی وفات بھی زیر حراست ہی ہوئی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کی موت وبا سے ہوئی ہے، تاہم کنبے کا کہنا ہے کہ قتل ہوا ہے، ان کا کہنا ہے کہ صحرائی کو وقت پر علاج نہیں ملا۔'
اسی طرح دیگر قیدیوں کے رشتےدار بھی انتظامیہ سے ان کے عزیزوں کی رہائی کے لیے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہمیں عالمی برادری پر اعتماد ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آگے آئیں گے کہ ان تمام بے گناہوں کے ساتھ انصاف کیا جائے جو برسوں سے بغیر کسی مقدمے کی سماعت اور الزامات کے بھارتی اور کشمیری جیلوں میں بند ہیں۔"
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اپنے گھروں سے دور دراز مقامات پر قید قیدیوں کو قریب ترین جیلوں میں منتقل کیا جائے تاکہ اگر ہنگامی صورتحال پیدا ہو تو ان کے لواحقین فوری طور پر مدد فراہم کراسکیں۔'