ETV Bharat / state

Congress New Body JK پارلیمانی انتخابات سے قبل کانگریس نے ناراض لیڈران کو عہدے سونپے - کانگریس کے نئے صدر منتخب

کانگرس صدر ملک ارجن کھڑگے نے جموں و کشمیر پی سی سی کے سابق صدر سیف الدین سوز کو ایگزیکیٹو کمیٹی میں شامل ہے۔ سوز گزشتہ کچھ برسوں سے پارٹی سے ناراض ہے اور یہاں تک کہ پارٹی کی سرگرمیوں سے کنارہ کشی کر رکھی ہے۔

Ahead of Parliament Elections,congress-nominated-200-different-posts-in-kashmir
پارلیمانی انتخابات سے قبل کانگریس نے ناراض لیڈران کو عہدے سونپے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 20, 2023, 8:58 PM IST

پارلیمانی انتخابات سے قبل کانگریس نے ناراض لیڈران کو عہدے سونپے

سرینگر: پارلیمانی انتخابات سے قبل جموں کشمیر پردیش کانگرس کمیٹی نے ناراض لیڈران اور کارکنان کو ایک ہی خیمے میں جمع کرنے کے مقصد سے دو سو لیڈران و کارکنان کو عہدے سونپ دئے۔


کانگرس صدر ملک ارجن کھڑگے نے اس ضمن میں جموں و کشمیر پی سی سی کے سابق صدر و وزراء کو ایگزیکیٹو کمیٹی میں شامل کیا ہے۔ ان لیڈران میں پی سی سی کے سابق صدر و مرکزی وزیر سیف الدین سوز بھی شامل ہے۔ سوز گزشتہ کچھ برسوں سے پارٹی سے ناراض ہے اور یہاں تک کہ پارٹی کی سرگرمیوں سے کنارہ کشی کر رکھی ہے۔کانگرس صدر نے اس کے علاوہ پانچ لیڈران کو سینیئر نائب صدر نامزد کیا ہے، جن میں سابق وزیر مُلا رام، جی این مونگا، ٹھاکر بلونت سنگھ، رویندر شرما اور محمد انور بھٹ شامل ہیں۔


اس کے علاوہ کھرگے نے 22 لیڈران و سینیئر کارکنان کو نائب صدور بنایا ہے، جبکہ 51 سینیئر کارکنان کو جنرل سیکریٹریز، 62 کو سیکریٹریز اور 21 کو ضلع صدور کے عہدے سونپ دئے گئے ہیں۔ان لیڈران و سینیئر کارکنان میں وہ افراد بھی شامل کیے گئے ہیں جو سابق پی سی سی صدر غلام احمد میر کے قریبی ساتھی و حمایت کار تھے، اور کچھ کارکنان و لیڈران موجودہ صدر وقار رسول کے قریبی مانے جاتے ہے۔

غور طلب ہے کہ وقار رسول کے صدر بننے سے قبل پی سی سی کا خیمہ دو حصوں میں تقسیم ہوا تھا۔ بیشتر لیڈران سابق صدر غلام احمد میر کے خلاف تھے اور دہلی کی قیادت کے پاس متعدد مرتبہ ان کو ہٹانے کے متعلق مطالبے کئے تھے۔ البتہ یہ خیمہ دو برس کامیاب ہوا جب کانگرس قیادت نے میر کو ہٹا کر وقار رسول کو صدر نامزد کیا تھا۔


وقار رسول کے صدر بننے کے بعد غلام احمد میر کا خیمہ الگ ہوا تھا اور وقار رسول کی تحت ہونے والے بیشتر تقاریب اور پارٹی کی سرگرمیوں سے دور رہے۔کانگرس ذرائع کا کہنا ہے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بعد کانگرس کے خیمے میں دوریاں کم ہوئی تھی۔ ان کا مزید کہنا ہے دہلی کی قیادت نے دو سو سے زائد لیڈران و کارکنان کو عہدوں پر فائز کرکے جو ذمہ داریاں دی ہے ان سے پارٹی میں گروپ بندی ختم ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان افراد میں غلام احمد میر اور وقار رسول کے حامیوں کو شامل کیا گیا ہے، جس سے پارٹی میں کچھ حد تک نظم و ضبط آئے گا۔

مزید پڑھیں: New Bjp Body In Kashmir بی جے پی نے کشمیر میں نئی باڈی تشکیل دی


اس ضمن میں وقار رسول نے کہا کہ مرکزی قیادت نے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر اور کرگل انتخابات کی کامیابی کے بعد یہ عمدہ فیصلہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پارٹی کے کارکنان الیکشن میں بہتر کارکردگی کر پائیں گے اور تمام لیڈران و کارکنان یکجہ ہوکر بی جے پی کو شکست دے سکتے ہیں۔


وہیں نو منتخب عہدیداروں نے کہا کہ وہ پارٹی قیادت کے شکر گزار ہے کہ ان کو جو ذمہ داریاں دی گئی اور وہ محنت کرکے زمینی سطح پر پارٹی کو مضبوط کرے گے۔

پارلیمانی انتخابات سے قبل کانگریس نے ناراض لیڈران کو عہدے سونپے

سرینگر: پارلیمانی انتخابات سے قبل جموں کشمیر پردیش کانگرس کمیٹی نے ناراض لیڈران اور کارکنان کو ایک ہی خیمے میں جمع کرنے کے مقصد سے دو سو لیڈران و کارکنان کو عہدے سونپ دئے۔


کانگرس صدر ملک ارجن کھڑگے نے اس ضمن میں جموں و کشمیر پی سی سی کے سابق صدر و وزراء کو ایگزیکیٹو کمیٹی میں شامل کیا ہے۔ ان لیڈران میں پی سی سی کے سابق صدر و مرکزی وزیر سیف الدین سوز بھی شامل ہے۔ سوز گزشتہ کچھ برسوں سے پارٹی سے ناراض ہے اور یہاں تک کہ پارٹی کی سرگرمیوں سے کنارہ کشی کر رکھی ہے۔کانگرس صدر نے اس کے علاوہ پانچ لیڈران کو سینیئر نائب صدر نامزد کیا ہے، جن میں سابق وزیر مُلا رام، جی این مونگا، ٹھاکر بلونت سنگھ، رویندر شرما اور محمد انور بھٹ شامل ہیں۔


اس کے علاوہ کھرگے نے 22 لیڈران و سینیئر کارکنان کو نائب صدور بنایا ہے، جبکہ 51 سینیئر کارکنان کو جنرل سیکریٹریز، 62 کو سیکریٹریز اور 21 کو ضلع صدور کے عہدے سونپ دئے گئے ہیں۔ان لیڈران و سینیئر کارکنان میں وہ افراد بھی شامل کیے گئے ہیں جو سابق پی سی سی صدر غلام احمد میر کے قریبی ساتھی و حمایت کار تھے، اور کچھ کارکنان و لیڈران موجودہ صدر وقار رسول کے قریبی مانے جاتے ہے۔

غور طلب ہے کہ وقار رسول کے صدر بننے سے قبل پی سی سی کا خیمہ دو حصوں میں تقسیم ہوا تھا۔ بیشتر لیڈران سابق صدر غلام احمد میر کے خلاف تھے اور دہلی کی قیادت کے پاس متعدد مرتبہ ان کو ہٹانے کے متعلق مطالبے کئے تھے۔ البتہ یہ خیمہ دو برس کامیاب ہوا جب کانگرس قیادت نے میر کو ہٹا کر وقار رسول کو صدر نامزد کیا تھا۔


وقار رسول کے صدر بننے کے بعد غلام احمد میر کا خیمہ الگ ہوا تھا اور وقار رسول کی تحت ہونے والے بیشتر تقاریب اور پارٹی کی سرگرمیوں سے دور رہے۔کانگرس ذرائع کا کہنا ہے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بعد کانگرس کے خیمے میں دوریاں کم ہوئی تھی۔ ان کا مزید کہنا ہے دہلی کی قیادت نے دو سو سے زائد لیڈران و کارکنان کو عہدوں پر فائز کرکے جو ذمہ داریاں دی ہے ان سے پارٹی میں گروپ بندی ختم ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان افراد میں غلام احمد میر اور وقار رسول کے حامیوں کو شامل کیا گیا ہے، جس سے پارٹی میں کچھ حد تک نظم و ضبط آئے گا۔

مزید پڑھیں: New Bjp Body In Kashmir بی جے پی نے کشمیر میں نئی باڈی تشکیل دی


اس ضمن میں وقار رسول نے کہا کہ مرکزی قیادت نے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر اور کرگل انتخابات کی کامیابی کے بعد یہ عمدہ فیصلہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پارٹی کے کارکنان الیکشن میں بہتر کارکردگی کر پائیں گے اور تمام لیڈران و کارکنان یکجہ ہوکر بی جے پی کو شکست دے سکتے ہیں۔


وہیں نو منتخب عہدیداروں نے کہا کہ وہ پارٹی قیادت کے شکر گزار ہے کہ ان کو جو ذمہ داریاں دی گئی اور وہ محنت کرکے زمینی سطح پر پارٹی کو مضبوط کرے گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.