ETV Bharat / state

Land allotment row: علیٰحدگی پسند تنظیم نے ایل جی انتظامیہ سے وضاحت طلب کی

جموں و کشمیر کے مین اسٹریم سیاسی لیڈران و سیاسی جماعتوں کی جانب سے 'بے گھر لوگوں' کو پانچ مرلہ اراضی فراہم کرنے کے حکومتی اعلان کی مذمت کرنے والوں میں علیٰحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس بھی شامل ہو گئی ہے۔

1
1
author img

By

Published : Jul 7, 2023, 6:40 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیرکی بیشتر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کی جانب سے اعتراض ظاہر کیے جانے کے بعد جمعہ کو علیحدگی پسند تنظیم ’’کل جماعتی حریت کانفرنس‘‘ نے بھی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے ’’بے گھر افراد کو پانچ مرلہ زمین فراہم‘‘ کرنے کے اعلان کی سخت مذمت کرتے ہوئے ’’لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہوئے شکوک و شبہات‘‘ کو دور کرنے کے لیے حکام سے اس ضمن میں شفافیت کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی۔

علیٰحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس کے سیکریٹری کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ریاستی حکام کی جانب سے جموں و کشمیر میں 1.99 لاکھ ’بے گھر لوگوں‘ کو زمین الاٹ کرنے کے اعلان نے عام لوگوں میں شکوک و شبہات اور خدشات کو جنم دیا ہے اور ’بے گھر لوگوں‘ کی شناخت کا معیار اور اس اقدام کے پیچھے عزائم مشتبہ ہیں کیونکہ اس معاملے میں واضح تضاد اور ابہام ہے۔‘‘

بیان میں حریت کا مزید کہنا ہے کہ ’’اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں یکطرفہ فیصلے لئے گئے ہیں۔ چنانچہ ریاست کی تقسیم اور اسے مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دینا اور نئے قوانین اور ضوابط لاگو کرکے ریاست میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اور لوگوںکو بے اختیار بنانے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں اور اس خدشے کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے کہ موجودہ اعلان اسی سمت کی جانب ایک اور قدم ہے۔‘‘ علیحدگی پسند تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’لوگوں کے تحفظات دور کرنے کے تعلق سے حکام کو اس ضمن میں اپنی پالیسی واضح کرنی چاہئے کہ آخر ’بے گھر لوگ‘ کون ہیں جنہیں یہاں زمین مہیا کی جائے گی اور ان کی درجہ بندی کا معیار کیا ہے؟‘‘

مزید پڑھیں: sinha on Land to landless: زمین الاٹمنٹ معاملہ، منوج سنہا کی علاقائی سیاسی جماعتوں پر شدید تنقید

قبل ازیں جموں و کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ - عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی - سمیت دیگر سیاسی لیڈران نے بھی جموں و کشمیر میں دو لاکھ کنبوں کو پانچ مرلہ زمین فراہم کرنے کے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی سخت تنقید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Land allotment row: پانچ مرلہ اراضی پر انتظامیہ کے اعتراضات پر پی ڈی پی کا رد عمل

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیرکی بیشتر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کی جانب سے اعتراض ظاہر کیے جانے کے بعد جمعہ کو علیحدگی پسند تنظیم ’’کل جماعتی حریت کانفرنس‘‘ نے بھی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے ’’بے گھر افراد کو پانچ مرلہ زمین فراہم‘‘ کرنے کے اعلان کی سخت مذمت کرتے ہوئے ’’لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہوئے شکوک و شبہات‘‘ کو دور کرنے کے لیے حکام سے اس ضمن میں شفافیت کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی۔

علیٰحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس کے سیکریٹری کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ریاستی حکام کی جانب سے جموں و کشمیر میں 1.99 لاکھ ’بے گھر لوگوں‘ کو زمین الاٹ کرنے کے اعلان نے عام لوگوں میں شکوک و شبہات اور خدشات کو جنم دیا ہے اور ’بے گھر لوگوں‘ کی شناخت کا معیار اور اس اقدام کے پیچھے عزائم مشتبہ ہیں کیونکہ اس معاملے میں واضح تضاد اور ابہام ہے۔‘‘

بیان میں حریت کا مزید کہنا ہے کہ ’’اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں یکطرفہ فیصلے لئے گئے ہیں۔ چنانچہ ریاست کی تقسیم اور اسے مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دینا اور نئے قوانین اور ضوابط لاگو کرکے ریاست میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اور لوگوںکو بے اختیار بنانے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں اور اس خدشے کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے کہ موجودہ اعلان اسی سمت کی جانب ایک اور قدم ہے۔‘‘ علیحدگی پسند تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’لوگوں کے تحفظات دور کرنے کے تعلق سے حکام کو اس ضمن میں اپنی پالیسی واضح کرنی چاہئے کہ آخر ’بے گھر لوگ‘ کون ہیں جنہیں یہاں زمین مہیا کی جائے گی اور ان کی درجہ بندی کا معیار کیا ہے؟‘‘

مزید پڑھیں: sinha on Land to landless: زمین الاٹمنٹ معاملہ، منوج سنہا کی علاقائی سیاسی جماعتوں پر شدید تنقید

قبل ازیں جموں و کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ - عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی - سمیت دیگر سیاسی لیڈران نے بھی جموں و کشمیر میں دو لاکھ کنبوں کو پانچ مرلہ زمین فراہم کرنے کے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی سخت تنقید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Land allotment row: پانچ مرلہ اراضی پر انتظامیہ کے اعتراضات پر پی ڈی پی کا رد عمل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.