جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ عسکریت پسندوں اور ان کے معاونین کو قطعی بخشا نہیں جائے گا اور جو مقامی سکیورٹی فورسز کے اہلکار عسکریت پسندوں کے مخالف آپریشنس میں ہلاک ہوئے ہیں ان کے کارناموں کو تدریسی نظام کے نصاب میں شامل کیا جائے گا-
منوج سنہا نے کہا 'اس منصوبے سے جموں و کشمیر کے طلبہ حقیقی ہیروز سے آشناس ہوں گے اور اس نئے نصاب پر سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا'۔
سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں ایک نجی این جی او کی جانب سے منعقد کی گئی تقریب کے دوران منوج سنہا نے ان باتوں کا اظہار کیا-
یہ تقریب 'گلوبل اسٹریٹجک پولیس فاونڈیشن' کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔ اس میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاک شدہ پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کو انکے لواحقین کے ہاتھوں نوازا گیا'-
منوج سنہا نے پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا 'ہلاک شدگان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جائے گا اور عسکریت پسندوں اور ان کے معاونین کو کبھی بخشا نہیں جائے گا'۔
موصوف ایل جی نے خطاب میں مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر میں ترقی کے منصوبوں کے متعلق بھی خلاصہ پیش کیا اور کہا کہ حکومت نے گذشتہ برسوں میں جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری بنانے کے بعد یہاں کافی فنڈز خرچ کیے ہیں'۔
اس تقریب میں ہلاک شدہ اہلکاروں کے لواحقین بھی موجود تھے۔ جن میں سے چند نے خطاب کرتے ہوئے اپنے رشتہ داروں کو یاد کیا اور کہا کہ انتطامیہ کو انکے رشتہ داروں کی بہبودی کے متعلق جامع پروگرام مرتب دینا چاہیے-
یہ بھی پڑھیے
منوج سنہا نے فاروق عبداللہ کی صحت سے متعلق جانکاری حاصل کی
اس تقریب کے مہمان خصوصی کیرل کے گورنر عارف علوی تھے اور ان کے علاوہ سابق فوجی کمانڈر سعید عطا حسنین، صدر، سابق فوجی افسر سنجے کلکرنی بھی موجود تھے۔
تقریب کے دوران ایس کے آئی سی سی کے اندر اور گردونواح میں سخت سکیورٹی کا انتظام کیا گیا تھا جبکہ منتجب میڈیا کے نمائندوں کو اس تقریب کی کوریج کے لئے مدعو کیا گیا تھا-