اینٹی کرپشن بیورو نے جموں و کشمیر سپورٹس کونسل (جے کے ایس سی) سے مختلف تعمیراتی کاموں کے متعلق گذشتہ تین برسوں کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔
اے سی بی جموں کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ اے سی بی کی جوائنٹ سرپرائز چیک (جے ایس سی) کی ٹیم نے اس سلسلے میں حال ہی میں کونسل کے دفتر کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مختلف شکایتوں پر کارروائی کرتے ہوئے اے سی بی نے کونسل سے تین برسوں کے دوران مختلف تعمیراتی کاموں اور کونسل کے ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے کی جانے والی خریداری کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے سی بی نے سال 2018، سال 2019 اور سال 2020 کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔
مذکورہ ذرائع نے کہا کہ ٹنڈرس کے بغیر کئے گئے تعمیراتی کام، اس دوران ادا کی جانے والی رقوم، تمام خریداریوں کی ٹنڈر نوٹسز، ٹنڈروں میں حصہ لینے والی فرموں وغیرہ کے بارے میں بھی ریکارڈ مانگا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کونسل سے سپلائی آرڈرس، مواد کے رسید، ضلع افسروں کی طرف سے کئے جانے والے کام، کیش بک، بلز و دیگر دستاویزات بھی طلب کئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کونسل سے ہر شعبے کے سالانہ بجٹ کا ریکارڈ بھی فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یونین ٹریٹری انتظامیہ نے حال ہی میں جموں و کشمیر سپورٹس کونسل کو ہدایت دی ہے کہ وہ ذیلی یونٹوں میں رشوت خوری کے خلاف زیرو ٹالیرنس کو اجاگر کرنے کے لئے قائم بورڈوں کی نمائش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: 'رشوت خوری کے خلاف زیرو ٹالیرنس کو یقینی بنائیں'
اس ضمن میں کونسل کی سکریٹری نزہت گل کی طرف سے جاری ایک سرکیولر میں کہا گیا تھا کہ جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار کی سربراہی میں منعقدہ ایک میٹنگ میں کونسل کے کام کاج میں شفافیت لانے کے لئے کئی فیصلے لئے گئے جن پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
انہوں نے سرکیولر میں کہا تھا: 'محکمے میں مبینہ رشوت خوری کی شکایات کے پیش نظر حکومت نے کونسل کو ہدایات دی ہیں کہ وہ وہ ذیلی یونٹوں میں رشوت خوری کے خلاف زیرو ٹالیرنس کو اجاگر کرنے کے لئے اور 'شکایت بکسز' نصب کرنے کے لئے قائم بورڈوں کی نمائش کریں'۔
یو این آئی