ETV Bharat / state

Condolence On Demise of Abdul Ghani Al Azhari ماہرین تعلیم و سیاسی رہنماؤں نے مفتی عبدالغنی الازہری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا

جموں و کشمیر کے سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں،ماہرین تعلیم نے معروف اسکالر اور کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے سابق سربراہ پروفیسر عبدالغنی الازہری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔عبدالغنی الازہری آج سہارنپور اترپردیش میں انتقال کر گئے۔ وہ تقربیاً 100 برس کے تھے۔

مفتی عبدالغنی الازہری
مفتی عبدالغنی الازہری
author img

By

Published : Jan 19, 2023, 7:40 PM IST

سرینگر:جموں و کشمیر کے معروف بزرگ عالم دین مفتی عبدالغنی الازہری آج سہارنپور میں انتقال کر گئے۔ وہ تقربیاً 100 برس کے تھے۔پروفیسر مفتی عبد الغنی الازہری کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے سابق سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ رٹائیرمنٹ کے بعد مفتی عبد الغنی الازہری دارالعلوم دیوبند میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

جموں و کشمیر کے سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں ،ماہرین تعلیم، نے معروف اسکالر اور کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے سابق سربراہ پروفیسر عبدالغنی الازہری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان، رجسٹرار ڈاکٹر نثار احمد میر اور یونیورسٹی کے دیگر افسران نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔تعزیتی پیغام میں پروفیسر نیلوفر نے سوگوار خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور یونیورسٹی کے تدریسی و غیر تدریسی اور طلبہ برادری کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا۔

اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے مفتی عبدالغنی الازہری کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔اپنی پارٹی کے بیان کے مطابق مفتی عبدالغنی الازہری نقشبندی کا انتقال امت مسلمہ کا بہت بڑا نقصان ہے اور ان کی وفات سے پیدا ہونے والے خلاء کا پر ہونا ناممکن ہے۔

وہیں تعلیمی انجمن نصرة الاسلام سرینگر نے جموں وکشمیر کے بزرگ اور سرکردہ عالم دین اور روحانی پیشوا مفتی عبدالغنی الازہری کی مختصر علالت کے بعد سہارنپور یوپی میں انتقال کر جانے پر زبردست دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔

اپنے تعزیتی بیان میں انجمن نے اپنی اور مسلسل نظر بند رکھے گئے صدر انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی جانب سے مرحوم مفتی عبدالغنی ازہری کی 80 سالہ طویل ترین دینی، علمی ، تبلیغی اور تدریسی خدمات کو شاندار الفاظ مین خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے جناب مفتی صاحب کی وفات کو حدیث نبوی ﷺ کی روشنی میں” عالم کی موت عالم کی موت“ سے تعبیر کیا۔

بیان میں جناب مفتی عبدالغنی ازہری کو ایک متبحر، جہاں دیدہ ور انتہائی تجربہ کار عالم دین قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مرحوم مفتی صاحب کے نہ صرف میرواعظ خاندان خاص طور پر مہاجر ملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ اور شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروقؒ کے ساتھ خصوصی دینی، علمی روابط اور تعلقات تھے اور اکثر و بیشتر دینی معاملات اور امورات میں اپنی مشاورت سے نوازتے تھے بلکہ موصوف موجودہ میرواعظ کشمیر جناب مولوی محمد عمر فاروق کے تئیں زبردست شفقت اور محبت کا معاملہ رکھتے تھے ۔

انجمن نے مرحوم کے فرزندان خاص طور پر مولانا نظام الدین ندوی اور ہزاروں شاگردوں اور عقیدتمندوں کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تبارک وتعالیٰ سے مفتی صاحب کی مغفرت ، جنت نشینی اور متعلقین کیلئے صبر جمیل کی خصوصی دعا کی۔

عبدالغنی الازہری کون تھے:

جموں وکشمیر کے بزرگ اور سرکردہ عالم دین عبدالغنی الازہری مختصر علالت کے بعد سہانپور اترپردیش میں جمعرات کو مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔مفتی عبدالغنی 100 برس کے تھے۔ مرحوم عبدالغنی الازہری ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ عالم دین تھے۔ انہیں علوم دینیہ پر خوب دسترس حاصل تھی۔ خاص کر تقسیر القران ،حدیث نبوی اور فقہ السلامی خاص طور پر فقہ المقان میں انہیں کافی زیادہ اور امتیازی مہارت تھی۔

آپ کو بین الاقوامی سطح پر مسند حدیث ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ مفتی عبدالغنی الازہری 1922کو جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ میں پیدا ہوئے۔ بعد میں ان کے والد علی محمد شاشی نے اننت ناگ علاقے کے کوکر ناگ علاقے میں سکونت اختیار کی۔

آپ نے جامعۃ الازہر سے نفسیات میں ڈپلو اور پی ایچ ڈی کیا تھا۔ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے دور اقتدار اور دعوت پر یہ ابتدا میں مدینۃ العلوم حضرتبل سرینگر میں عربی زبان کے پروفیسر رہ چکے، بعدمیں انہوں نے کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے سربراہ کے طور اپنی خدمات انجام دی اور مرحوم 1997 میں بحثیت ایچ او ڈی اپنی ملامت سے سبکدوش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: Mufti A Gani Azhari Passed Away معروف عالم دین مفتی عبدالغنی الازہری انتقال کر گئے

مولانا علامہ مفتی عبدالغنی نے ایک سو زائد دینی مدارس کی داغ بیل ڈالی اور ان میں متعدد مداراس کے سرپرست اعلی اور منتظم بھی رہیں، جن میں مظاہرہ العلام سہارنپور،دارالعوام دیوبند اور جامعۃ الازہر مصر کے نام قابل ذکر ہیں، اس کے علاوہ مظاہر العلام سہارنپور کے شیخ الحدیث بھی رہ چکے ہیں۔

مرحوم عبدالغنی الازہری نے اپنی پوری زندگی دینی علمی،تبلیغی اور تدریسی خدمات میں صرف کی۔مرحوم مفتی کے میر واعظ خاندان خاص طور پر مہاجر ملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ اور شہد ملت میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کے ساتھ خصوصی دینی،علمی روابط اور تعلقات تھے اور اکثر و بیشتر دینی معاملات اور امورات میں اپنی مشاورت سے نوازتے رہتے تھے۔علامہ مولانا مفتی عبدالغنی الازہری کے مرشدون اور روحانی رہبروں میں مولانا شاہ عبدالقادر رائے پوری ،رسول شاہ،عرف ناگہ بابا ملن گام ،سید شاہ نقشبندی مجدری وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

سرینگر:جموں و کشمیر کے معروف بزرگ عالم دین مفتی عبدالغنی الازہری آج سہارنپور میں انتقال کر گئے۔ وہ تقربیاً 100 برس کے تھے۔پروفیسر مفتی عبد الغنی الازہری کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے سابق سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ رٹائیرمنٹ کے بعد مفتی عبد الغنی الازہری دارالعلوم دیوبند میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

جموں و کشمیر کے سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں ،ماہرین تعلیم، نے معروف اسکالر اور کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے سابق سربراہ پروفیسر عبدالغنی الازہری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان، رجسٹرار ڈاکٹر نثار احمد میر اور یونیورسٹی کے دیگر افسران نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔تعزیتی پیغام میں پروفیسر نیلوفر نے سوگوار خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور یونیورسٹی کے تدریسی و غیر تدریسی اور طلبہ برادری کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا۔

اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے مفتی عبدالغنی الازہری کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔اپنی پارٹی کے بیان کے مطابق مفتی عبدالغنی الازہری نقشبندی کا انتقال امت مسلمہ کا بہت بڑا نقصان ہے اور ان کی وفات سے پیدا ہونے والے خلاء کا پر ہونا ناممکن ہے۔

وہیں تعلیمی انجمن نصرة الاسلام سرینگر نے جموں وکشمیر کے بزرگ اور سرکردہ عالم دین اور روحانی پیشوا مفتی عبدالغنی الازہری کی مختصر علالت کے بعد سہارنپور یوپی میں انتقال کر جانے پر زبردست دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔

اپنے تعزیتی بیان میں انجمن نے اپنی اور مسلسل نظر بند رکھے گئے صدر انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی جانب سے مرحوم مفتی عبدالغنی ازہری کی 80 سالہ طویل ترین دینی، علمی ، تبلیغی اور تدریسی خدمات کو شاندار الفاظ مین خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے جناب مفتی صاحب کی وفات کو حدیث نبوی ﷺ کی روشنی میں” عالم کی موت عالم کی موت“ سے تعبیر کیا۔

بیان میں جناب مفتی عبدالغنی ازہری کو ایک متبحر، جہاں دیدہ ور انتہائی تجربہ کار عالم دین قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مرحوم مفتی صاحب کے نہ صرف میرواعظ خاندان خاص طور پر مہاجر ملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ اور شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروقؒ کے ساتھ خصوصی دینی، علمی روابط اور تعلقات تھے اور اکثر و بیشتر دینی معاملات اور امورات میں اپنی مشاورت سے نوازتے تھے بلکہ موصوف موجودہ میرواعظ کشمیر جناب مولوی محمد عمر فاروق کے تئیں زبردست شفقت اور محبت کا معاملہ رکھتے تھے ۔

انجمن نے مرحوم کے فرزندان خاص طور پر مولانا نظام الدین ندوی اور ہزاروں شاگردوں اور عقیدتمندوں کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تبارک وتعالیٰ سے مفتی صاحب کی مغفرت ، جنت نشینی اور متعلقین کیلئے صبر جمیل کی خصوصی دعا کی۔

عبدالغنی الازہری کون تھے:

جموں وکشمیر کے بزرگ اور سرکردہ عالم دین عبدالغنی الازہری مختصر علالت کے بعد سہانپور اترپردیش میں جمعرات کو مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔مفتی عبدالغنی 100 برس کے تھے۔ مرحوم عبدالغنی الازہری ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ عالم دین تھے۔ انہیں علوم دینیہ پر خوب دسترس حاصل تھی۔ خاص کر تقسیر القران ،حدیث نبوی اور فقہ السلامی خاص طور پر فقہ المقان میں انہیں کافی زیادہ اور امتیازی مہارت تھی۔

آپ کو بین الاقوامی سطح پر مسند حدیث ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ مفتی عبدالغنی الازہری 1922کو جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ میں پیدا ہوئے۔ بعد میں ان کے والد علی محمد شاشی نے اننت ناگ علاقے کے کوکر ناگ علاقے میں سکونت اختیار کی۔

آپ نے جامعۃ الازہر سے نفسیات میں ڈپلو اور پی ایچ ڈی کیا تھا۔ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے دور اقتدار اور دعوت پر یہ ابتدا میں مدینۃ العلوم حضرتبل سرینگر میں عربی زبان کے پروفیسر رہ چکے، بعدمیں انہوں نے کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے سربراہ کے طور اپنی خدمات انجام دی اور مرحوم 1997 میں بحثیت ایچ او ڈی اپنی ملامت سے سبکدوش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: Mufti A Gani Azhari Passed Away معروف عالم دین مفتی عبدالغنی الازہری انتقال کر گئے

مولانا علامہ مفتی عبدالغنی نے ایک سو زائد دینی مدارس کی داغ بیل ڈالی اور ان میں متعدد مداراس کے سرپرست اعلی اور منتظم بھی رہیں، جن میں مظاہرہ العلام سہارنپور،دارالعوام دیوبند اور جامعۃ الازہر مصر کے نام قابل ذکر ہیں، اس کے علاوہ مظاہر العلام سہارنپور کے شیخ الحدیث بھی رہ چکے ہیں۔

مرحوم عبدالغنی الازہری نے اپنی پوری زندگی دینی علمی،تبلیغی اور تدریسی خدمات میں صرف کی۔مرحوم مفتی کے میر واعظ خاندان خاص طور پر مہاجر ملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ اور شہد ملت میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کے ساتھ خصوصی دینی،علمی روابط اور تعلقات تھے اور اکثر و بیشتر دینی معاملات اور امورات میں اپنی مشاورت سے نوازتے رہتے تھے۔علامہ مولانا مفتی عبدالغنی الازہری کے مرشدون اور روحانی رہبروں میں مولانا شاہ عبدالقادر رائے پوری ،رسول شاہ،عرف ناگہ بابا ملن گام ،سید شاہ نقشبندی مجدری وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.