سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں آشا ورکرس کی ایک اچھی تعداد نے ہفتے کے روز سرینگر کی پریس کالونی میں جمع ہوکر اپنے مطالبات خاص طور پر تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کو لیکر احتجاج درج کیا۔یہ احتجاجی ‘جسٹس فار آشا’، ‘منیمم ویجز ایکٹ لاگو کرو’ جیسے نعرے لگے رہی تھیں۔ اس موقع پر ایک آشا ورکر نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہماری تنخواہ صرف دو ہزار ماہانہ ہے جبکہ ہم سے کافی کام کرائے جا رہے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘جب ہم تنخواہ کی بات کرتے ہیں تو ہم سے کہا جاتا ہے کہ تم مزدور ہو اگر ہم مزدور ہیں تو ہمیں بھی مزدروں جتنا معاوضہ دیا جانا چاہئے’۔ احتجاجیوں نے کہا کہ دو ہزار ماہانہ تنخواہ سے اس وقت کوئی گزارہ نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک منیمم ویجز ایکٹ لاگو نہیں کیا جائے گا تب تک ہم کوئی کام نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں: Asha Workers Protest: بانڈی پورہ میں آشا ورکرز نے کیا احتجاج
احتجاجی ایک اور خاتون نے کہا کہ ہماری تقرری برسوں پہلے ہوئی تھی، اور اب 2023 میں بھی ہمارے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے کا مقصد ہمارے مطالبات حکومت تک پہنچیں تاکہ انصاف مل سکے۔ احتجاجیوں کا کہنا کہ اگر ان کے مطالبات پور نہیں ہوئے تو وہ اپنے بچوں کو لیکر سڑکوں پر آئیں گے’۔احتجاجیوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔