ETV Bharat / state

Mehbooba Mufti on China بھارت چین گشیدگی ایک انتہائی افسوسناک حالت ، محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت چین سرحدی کشیدگی ایک بد قسمتی کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ 'چین ہماری زمین پر قبضے کیے ہوئے ہے اور اس کے علاوہ ہمارے فوجیوں کو مارا پیٹا جارہا ہے لیکن اس پر بی جے پی کچھ نہیں کر رہی ہے۔'Mehbooba Mufti on India China border tension

Mehbooba Mufti
محبوبہ مفتی
author img

By

Published : Dec 14, 2022, 8:43 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی و پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز اروناچل پردیش میں سرحد پر بھارت اور چین کے درمیان حالیہ کشیدگی کو "انتہائی افسوسناک حالت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی اس کے بارے میں کچھ نہیں کر رہی ہے۔ Mehbooba Mufti on India China border tension

سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ "چین نے لداخ میں ہماری زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ کے بیان کے مطابق چین نے اروناچل پردیش میں بھی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے،لیکن بدقسمتی سے بی جے پی اس بارے میں کچھ نہیں کر رہی ہے۔China Occupying Land in Ladakh

بھارت چین گشیدگی ایک انتہائی افسوسناک حالت ، محبوبہ مفتی

اُن کا مزید کہنا ہے کہ "ہمارے فوجیوں کو چین کی جانب سے مارا پیٹا گیا ہے،اور ہمارے فوجی اہلکاروں کو جوابی کارروائی کی اجازت نہیں ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک حالت ہے۔"

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب حکومت کے پاس چین کے زمین قبضے کا کوئی جواب نہیں ہے اس کے برعکس حکومت یہاں لوگوں کو لیز پر دی گئی زمین چھین رہی ہیں۔
جموں و کشمیر میں فیملیز کے لیے منفرد شناختی کارڈ بنانے کی حکومت کی تجویز کے بارے میں پوچھے جانے پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکز جموں و کشمیر کے لوگوں پر نگرانی رکھنا چاہتی ہے کیونکہ اسے ان پر بھروسہ نہیں ہے۔Mehbooba mufti On Families Cards In jk

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے پاس اعتماد کی کمی ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ یہاں کے لوگ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد ناراض ہیں۔ اس لیے سرکار ایسے حربے استعمال کر کے لوگوں پر نظر رکھنا چاہتی ہے۔


مزید پڑھیں: Clash Between India and China Army اروناچل پردیش میں بھارت اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم، متعدد زخمی

واضح رہے کہ گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ اروناچل پردیش میں بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں دونوں طرف کے فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ توانگ ضلع کے ینگسٹی میں پیش آیا۔ وزارت دفاع کے مطابق یہ واقعہ 9 دسمبر 2022 کا ہے۔ اطلاعات کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی ایل اے سی پہنچ گئی تھی۔ بھارتی فوجیوں نے چینی فوجیوں کے اس اقدام کی شدید مخالفت کی۔ اس دوران دونوں فوج کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس جھڑپ میں دونوں جانب سے کچھ سپاہی زخمی ہوئے۔India China border tension

اس معاملے پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 9 دسمبر کو اروناچل پردیش میں توانگ جھڑپ پر لوک سبھا میں بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔ اس واقعہ میں ہمارے جوانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ چینی فوج کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کا کوئی بھی جوان زخمی یا شہید نہیں ہوا۔ علاقے کے لوکل کمانڈر نے 11 دسمبر کو فلیگ میٹنگ کی اور چینی فوج کو خبردار کیا۔

سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی و پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز اروناچل پردیش میں سرحد پر بھارت اور چین کے درمیان حالیہ کشیدگی کو "انتہائی افسوسناک حالت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی اس کے بارے میں کچھ نہیں کر رہی ہے۔ Mehbooba Mufti on India China border tension

سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ "چین نے لداخ میں ہماری زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ کے بیان کے مطابق چین نے اروناچل پردیش میں بھی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے،لیکن بدقسمتی سے بی جے پی اس بارے میں کچھ نہیں کر رہی ہے۔China Occupying Land in Ladakh

بھارت چین گشیدگی ایک انتہائی افسوسناک حالت ، محبوبہ مفتی

اُن کا مزید کہنا ہے کہ "ہمارے فوجیوں کو چین کی جانب سے مارا پیٹا گیا ہے،اور ہمارے فوجی اہلکاروں کو جوابی کارروائی کی اجازت نہیں ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک حالت ہے۔"

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب حکومت کے پاس چین کے زمین قبضے کا کوئی جواب نہیں ہے اس کے برعکس حکومت یہاں لوگوں کو لیز پر دی گئی زمین چھین رہی ہیں۔
جموں و کشمیر میں فیملیز کے لیے منفرد شناختی کارڈ بنانے کی حکومت کی تجویز کے بارے میں پوچھے جانے پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکز جموں و کشمیر کے لوگوں پر نگرانی رکھنا چاہتی ہے کیونکہ اسے ان پر بھروسہ نہیں ہے۔Mehbooba mufti On Families Cards In jk

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے پاس اعتماد کی کمی ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ یہاں کے لوگ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد ناراض ہیں۔ اس لیے سرکار ایسے حربے استعمال کر کے لوگوں پر نظر رکھنا چاہتی ہے۔


مزید پڑھیں: Clash Between India and China Army اروناچل پردیش میں بھارت اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم، متعدد زخمی

واضح رہے کہ گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ اروناچل پردیش میں بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں دونوں طرف کے فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ توانگ ضلع کے ینگسٹی میں پیش آیا۔ وزارت دفاع کے مطابق یہ واقعہ 9 دسمبر 2022 کا ہے۔ اطلاعات کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی ایل اے سی پہنچ گئی تھی۔ بھارتی فوجیوں نے چینی فوجیوں کے اس اقدام کی شدید مخالفت کی۔ اس دوران دونوں فوج کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس جھڑپ میں دونوں جانب سے کچھ سپاہی زخمی ہوئے۔India China border tension

اس معاملے پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 9 دسمبر کو اروناچل پردیش میں توانگ جھڑپ پر لوک سبھا میں بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔ اس واقعہ میں ہمارے جوانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ چینی فوج کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کا کوئی بھی جوان زخمی یا شہید نہیں ہوا۔ علاقے کے لوکل کمانڈر نے 11 دسمبر کو فلیگ میٹنگ کی اور چینی فوج کو خبردار کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.