وفد میں پارٹی کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور اننت ناگ کے رکن پارلیمنٹ جسٹس حسنین مسعودی شامل تھے۔
حسنین مسعودی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہ میٹنگ 12 بجکر 40 منٹ پر منعقد ہوئی جس میں کشمیر کی موجودہ دھماکہ خیز صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
جموں و کشمیر میں گزشتہ کئی روز سے پُراسرار طریقے پر بعض ایسے سرکاری حکمنامے افشا ہوئے ہیں جن میں کسی امکانی گڑبڑ کا تذکرہ کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ انتہائی چوکس رہیں۔
گوکہ گورنر ستیہ پال ملک نے ان اطلاعات کو محض افواہیں قرار دیا ہے لیکن عوامی سطح پر ان سے کافی اضطراب پیدا ہوگیا ہے۔
وزیر اعظم اور این سی وفد کے درمیان ہوئی میٹنگ کی تفصیلات کا انتظار ہے۔