عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ 'جموں و کشمیر میں دو ماہ سے جاری غیر انسانی کرفیو پر آزاد کشمیر کے عوام کی تکلیف کو سمجھ سکتا ہوں۔ لیکن آزاد کشمیر سے لائن آف کنٹرول کو پار کرکے کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت یا انسانی بنیاد پر امداد کے لیے ایل او سی پار کرنا بھارت کے مفاد میں ہوسکتا ہے'۔
عمران خان نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ 'بھارتی بیانیہ کشمیریوں کی مقامی جدوجہد کو اسلامی دہشت گردی قرار دینے کی کوشش کرتا ہے'۔
انہوں نے کہا: 'بھارتی بیانیہ یہ ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر میں جدوجہد کی آڑ میں دہشت گردی کرا رہا ہے اور ایل اوسی کی خلاف ورزی کا بہانہ لے کر جموں و کشمیر میں مزید ظلم کرے گا'۔
عمران خان نے کہا 'کہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر بھارت ایل او سی کے پار حملہ کر سکتا ہے'۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے احتجاج کی کال دی تھی، جس کے بعد کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی ریلی میں پاکستان کے زیر انتظام والے علاقے مظفرآباد پہنچ گئے ہیں۔