سرینگر: سینٹرل ریزرو پولیس فورس(سی آر پی ایف) کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں سال 2023میں کُل ملا کر 72 عسکریت پسند مارے گئے جن میں 50 غیر ملکی اور 22مقامی ملیٹینٹ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت جموں وکشمیر میں 91 عسکریت پسند سرگرم ہے۔
اطلاعات کے مطابق سی آ ر پی ایف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں سال 2023میں ملیٹینٹ مخالف آپریشنز کے دوران 72 عسکریت پسند مارے گئے جن میں 50 غیر ملکی اور 22مقامی ملیٹینٹ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ سال 2022میں 187 عسکریت پسندوں کو مختلف تصادم آرائیوں کے دوران مار گرایا گیا جن میں 57 غیر ملکی اور 130 مقامی شامل تھے۔
سی آر پی ایف کے اعداد و شمار کے مطابق جموں وکشمیر میں اس وقت 91 عسکریت پسند سرگرم ہے جن میں 66 غیر ملکی اور 25 مقامی ہیں۔ان کے مطابق سال 2022 میں 135 ملیٹینٹ سرگرم تھے جن میں 50مقامی اور 85 غیر ملکی تھے۔انہوں نے کہاکہ سرگرم عسکریت پسندوں میں زیادہ تر کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے ساتھ ہے۔
سی آرپی ایف کا کہنا ہے کہ پیرا ملٹری فورسز کے اہلکار جموں وکشمیر میں امن و قانون کو بنائے رکھنے کے ساتھ ساتھ عسکریت پسند مخالف آپریشنز میں بھی اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
عسکریت پسندوں کی بھرتی میں 80 فیصد کمی: جموں و کشمیر پولیس سربراہ
واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ آر آر سوین نے 30 دسمبر 2023 کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یونین ٹریٹری میں عام شہریوں ، سکیورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ ان کے مطابق امسال 55 غیر ملکیوں سمیت 76 عسکریت پسند ملیٹینٹ مخالف آپریشنز کے دوران مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ ملیٹینٹ بھرتیوں میں 80 فیصد، عسکریت پسندی کے واقعات میں 63فیصد ، پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں میں 71فیصد کمی آئی ہے۔پولیس چیف کے مطابق پتھراو اور ہڑتال اب قصہ پارینہ بن گئے ہیں
(یو این آئی مشملات کے ساتھ)