کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے سرینگر میں ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'امسال کی سب سے اچھی بات جو سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ عسکریت پسند تصادم آرائی کے دوران خودسپردگی کر رہے ہیں۔ میں اُن کے اس اقدام کا استقبال کرتا ہوں۔ امسال ابھی تک آٹھ عسکریت پسندوں نے خودسپردگی کی ہے جن میں سے پانچ رواں مہینے میں ہی خود کو فوج کے حوالے کیا ہے۔ تمام خود سپردگیاں تصادم آرائی کے دوران ہی ہوئی ہیں۔
وجے کمار نے بتایا کہ 'میں تمام بھٹکے ہوئے نوجوانوں سے گزارش کرتا ہوں کی وہ عسکریت پسندی کا راستہ ترک کرکے قومی دھارے میں شامل ہوجائیں۔
بڈگام میں ہونے والے تصادم پر بات کرتے ہوئے آئی جی نے بتایا گزشتہ روز ہمیں بڈگام کے مانچھوا علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے حوالے سے اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کی۔ اس دوران چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے اہلکاروں پر گولیاں چلائیں جس کے بعد تصادم شروع ہوا۔ تصادم میں دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔
عسکریت پسندوں کا ایک ٹھکانہ تباہ
انہوں نے بتایا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت پاکستان کے خالد الیاس اور پلوامہ کے جاوید احمد کے بطور ہوئی ہے۔ خالد الیاس قومی شاہراہ پر ہوئے حملوں میں بھی ملوث ہوسکتا ہے۔ اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہے۔ آج کے تصادم کے دوران بھی ہم نے عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کرنے کا موقع فراہم کیا تھا تاہم انہوں نے اس موقع کو گنوا دیا۔